پاورفل ایران
ہمارا انقلاب اسلامی انقلاب ہے چونکہ اس کی بنیادیں اسلام پر رکھی گئی ہیں ، البتہ اپ جانتے ہیں کہ ہر انقلاب کی پیروزی کے بعد ملک چھوٹے موٹے مسائل و مشکلات سے روبرو ہوتا ہے یہ ہر حکومت اور گورمںٹ کے ساتھ ہوتا ہے ، ہرگز یہ تصور نہیں کیا جاسکتا کہ کسی کی ڈھائی ہزارہ سالہ شہنشاہی حکومت گرجائے ، مٹ جائے
روایات کے فقروں سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ معصوم رہبروں نے روایتوں میں کس عبادت کو بہترین عبادت شمار کیا ہے کہ جسے انسان کو انجام دینا چاہئے یا اس سے خود کو دور رکھنا چاہئے ۔
موصلی کتاب مناقب آل محمد (ص) میں تحریر کرتے ہیں کہ اپ خدا کے عبادت گزار بندے ، خاضع ، صابر ، اعلی حسب و نسب کے مالک ، پیغمبروں کی طاھر و پاک و پاکیزہ نسل کا حصہ ، دیندار ، عالم اور شفیق و مہربان تھے ۔(۱)
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا «خلفاء امتی اثنی عشر خلیفه و کلهم من قریش ، [میری وفات کے بعد] میرے جانشین ۱۲ لوگ ہوں گے اور وہ تمام کے تمام قریش میں سے ہوں گے » ، امام محمد باقرعلیہ السلام انہیں ۱۲ افراد میں سے ایک ہیں ، اپ نے علم الھی کی توسیع اور ترویج میں اہم کرد
ہدایت اور رھبریت کے میدان میں وحدانیت وہ اہم فارمولہ ہے جو ہر دور میں دیکھنے کو ملا ، ایک ہی زمانے میں متعدد معصوم رھبر ہونے کے باوجود سماجی اور سیاسی رھبریت فقط و فقط ایک ہی معصوم کی رہی ، مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد ایک ہی وقت میں تین معصوم امام موجود تھے ، امام علی
امام خمینی رحمۃ اللہ کی بناء کردہ اسلامی بیداری میں تیزی پیدا ہوئی اور رفتہ رفتہ اس کا دائرہ عالمی سطح تک پھیل گیا۔ کیوں کہ کل تک جو قومیں خود کو بے مسیحا اور بے یار و مددگار سمجھتیں تھیں امام خمینی (رہ) ان کے مسیحا اور یار و مددگار بن چکے تھے ، کیوں کہ اپ نے انقلاب اسلامی کی پیروزی کے بعد عالم ا
۲۰ جمادی الثانی حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کے موقع پر دنیا کے شیعوں اور حتی مسلمانوں نے عالمی یوم مادر یا وومن ڈے بہت ہی شان و شوکت سے منایا مگر اس بیچ اسلامی جمھوری ایران کے والی بال کے سابق کھلاڑی فرہاد ظریف کو یہ عظمت و شوکت برداشت نہ ہوسکی، وہ اپنی جاہلانہ اور اندھی تنقید ک
حدیث قدسی : مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے جناب سلمان فارسی کو شب معراج کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جب حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام نے جنت میں اپنے مقام کو دیکھ کر خدا کی حمد و ثنا فرمائی تو وحی الھی ہوئی: