علما٫
امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ کے انتقال سے اندرونی اور بیرونی دشمن یہ گمان کرتے تھے کہ انقلاب اسلامی مٹ جائے گا اور اسلامی حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا مگر الحمد للہ خداوند متعال کی عنایت سے یہ انقلاب تمام اندرونی اور بیرونی مشکلات کے باوجود دن بہ دن بڑھتا گیا اور ایک قد آورد درخت بنتا چلا گیا ۔
امام خمینی (رہ) نے اپنی تحریک کے آغاز سے ہی انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی حتی اپنی حیات کے آخری لمحات تک، تمام مشکلات کو تو تحمل اور برداشت کیا مگر کسی بھی کافر، منافق اور بے ایمان کے زیر بار اور دباو میں نہیں آئے ، اپ مشکلات کی گھڑیوں میں خداوند متعال سے متوسل ہوتے اور اس کی قدرت لایزال سے
امام خمینی رحمة الله علیه کی نگاہ میں فقط وہ قیام پیروزی سے ہمکنار ہوگا جس میں استقامت موجود ہو، اپ (رہ) اس سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ جب رسول اکرم صلی الله علیہ و آلہ و سلم کو تبلیغ اسلام اور بت پرستی کی مخالفت کا وظیفہ سونپا گیا تو وہ یک و تنہا تھے «قُمْ فَأنْذِر ؛ اے پیغمبر اٹھئے اور لوگوں کو ڈرا
خلاصہ: شیخ کلینی (علیہ الرحمہ) ایسے علمی مقام پر فائز تھے کہ آپ کو شیعہ اور اہلسنّت علماء نے داد تحسین دی ہے۔ آپ کی سب سے زیادہ مشہور کتاب "الکافی" ہے۔
چکیده:شہید صدر، سن بلوغ تک پہونچنے سے پہلے ہی درجۂ اجتہاد پر فایز ہوئے اور ۱۵ سال کی عمر میں صاحب فتوی ہوئے۔
چکیده:سید محمد باقر صدر عراق کے شیعہ علماء اور مفکروں میں سے تھے۔ وہ ایک نامور فقیہ، اسلام کی سیاسی اور فکری ضرورتوں اور مسائل سے آگاہ اور شجاع و پرہیزگار شخص تھے۔
خلاصہ : شیخ ابراہیم زکزاکی کا تعلق افریقی ملک نیجریہ کے ایک مذھبی گھرانے سے ہے، وہ پہلے اہل سنت مدرسہ کے معلم قرآن تھے لیکن انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے بعد وہ شیعہ ہوئے اور اسلام ناب محمدی (ص) کی تبلیغ کا آغاز کیا، انکی مخلصانہ جد وجہد کے نتیجے میں بہت کم عرصے میں لاکھوں لوگ مذھب اھل بیت علیھم السلام سے شرفیاب ہوے۔ انکی پوری زندگی اخلاص، عبادت اور جہد مسلسل سے عبارت ہے۔