امام خمینی(رہ) مسلم دانشورں کی نگاہ میں(۵)

Wed, 06/05/2024 - 10:46

گذشتہ سے پیوستہ

حضرت امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کی زندگی میں بھی آپ کی شخصیت کے بارے میں تحریف کی کوششیں ہوئیں۔ ایک طرف دشمن تھے جو انقلاب کے ابتدائی ایام سے ہی اپنے عالمی پروپیگنڈے میں حضرت امام خمینی (رہ) کی شخصیت کو دنیا کے معروف تاریخی انقلابات  جیسے انقلاب فرانس، سوویت یونین کے اشتراکی انقلاب اور بعض دیگر انقلابات کے رہنماؤں  کے بارے میں ہم سنتے ہیں، ایک خشک اور سخت گیر انقلابی شخصیت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایسے انسان کے طور پر جو بالکل خشک مزاج، انتہائی تند خو، ہمیشہ چیں بجبیں رہنے والا، ہمیشہ دشمن سے لڑنے کے بارے میں سوچنے والا انسان ہے جس کے اندر کسی طرح کی لچک ، لطافت و نرمی نہیں ہے۔ حضرت امام خمینی (رہ)  کآ اس طرح تعارف کراتے تھے جو کہ غلط تھا۔ بیشک حضرت  امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کے اندر قطعیت تھی، تزلزل نہیں پایا جاتا تھا، اپنے فیصلے میں پختہ عزم رکھتے تھے جس کے بارے میں ابھی میں عرض کروں گا، ، لیکن اس کے ساتھ ہی جذبات و احساسات کا مرقع بھی تھے۔ لطیف مزاج رکھتے تھے، محبتی انسان تھے، اللہ تعالی کی بارگاہ میں اور خلق خدا خاص طور پر معاشرے کے مظلوم اور مستضعف طبقات کے حوالے سے محبت و الفت سے سرشار انسان تھے۔ دشمن نے انقلاب کے بعد روز اول سے عالمی سطح پر یہ غلط اور بےبنیاد پروپیگنڈہ کیا۔

ملک کے اندر بھی بعض لوگ نادانستہ طور پر اور بعض عمدا حضرت امام خمینی (رہ)  کی شخصیت کے بارے میں تحریف کرتے تھے۔ یہاں تک کہ اس وقت بھی جب آپ زندہ اور قید حیات میں تھے۔ کچھ لوگ ایسی ہر بات جو انھیں پسندیدہ معلوم ہوتی تھی، حضرت امام خمینی (رہ) سے منسوب کر دیتے تھے، حالانکہ ان باتوں کا امام (رہ)  سے کوئی ربط نہیں ہوتا تھا۔ امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کی رحلت کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ حد یہ ہوگئی کہ بعض باتیں اور اظہار خیال ایسے بھی سامنے آئے کہ ان میں جو تعارف امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کا کرایا گيا اس کے مطابق وہ گویا کوئی لبرل انسان تھے اور سیاسی میدان میں اور اسی طرح فکری و ثقافتی میدان میں بھی کسی قید و شرط اور ضابطے کے قائل نہیں تھے۔ یہ بات بھی بالکل غلط اور خلاف حقیقت ہے۔

جاری ہے ۔۔۔۔۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 96