گذشتہ سے پیوستہ
آخرکار امام جعفر صادق علیہ السلام کی جانب سے ۳۴ سال تک دینی تعلیمات اور دین کی حقیقت کو بیان کرنے اور ان کی تشریح کرنے کی مسلسل کوششوں کے بعد جو اس دوران بہت سے انحرافات کا شکار ہو چکا تھا ، دین دوبارہ زندہ ہوگیا اور اسلام کے درست عقائد واضح ہوگئے ، امام جعفر صادق علیہ السلام کی جانب سے انجام پانے والی اس عظیم علمی تحریک نے دینی تعلیمات کے بارے میں پائے جانے والے تمام شکوک و شبہات کا ازالہ کردیا ، اسی طرح درست دینی تعلیمات کے بیان اور تشریح کے نتیجے میں تمام منحرف تعلیمات بھی اپنی حیثیت کھو بیٹھیں لہذا اس کے بعد سے شیعہ مذہب کی تاریخ امام جعفر صادق علیہ السلام کے مبارک نام سے جڑچکی ہے۔
نتیجہ:
شواہد النبوۃ میں ملا جامی لکھتے ہیں: امام جعفر صادق علیہ السلام نے جس علمی تحریک کی بنیاد رکھی اس کی وجہ سے اسلامی دنیا علم کا گہواہ بن گئی، فلکیات ریاضی کیمسٹری فزکس تمام سائنسی علوم میں مسلمانوں نے قابل رشک ترقی کی لیکن جب مسلمانوں نے علم سے اپنا ناطہ توڑا تو آج حالت یہ ہوچکی ہے کہ مسلمان ذلت و رسوائی کی گہرائیوں میں دھنستے چلے جا رہے ہیں۔
بہرحال علمی میدان میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمات ناقابل انکار ہیں ؛ فقہ، کلام اور دیگر علوم میں سب سے زیادہ احادیث امام صادق علیہ السلام سے نقل ہونے کی وجہ سے مکتب اہل بیت کو مذہب جعفری بھی کہا جاتا ہے، یعنی موجودہ دور میں امام صادق علیہ السلام مذہب جعفری کے بانی اور مؤسس کے طور پر مشہور ہیں، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مکتب اہل بیت سے متعلق معصومین علیہم السلام سے منسوب احادیث کا ایک بڑا حصہ امام عالی مقام سے نقل ہوا کیونکہ آپ کو اپنے علمی فیوضات سے دنیا کو مستفید کرنے کا تھوڑا سا موقع میسر آیا، بہر کیف امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی خدمات کا مکمل احاطہ ناممکن ہے، ویسے بھی آپ کا اسم گرامی جعفر ہے، جس کے معنی نہر کے ہیں، گویا قدرت کی طرف سے اشارہ ہے کہ آپ کے علم و کمالات سے دنیا سیراب ہو جائے گی۔
Add new comment