بلوغ نکاح:
قران کریم جو انسانوں کی ہدایت اور راہنمائی کی الہی کتاب ہے : ذَٰلِكَ ٱلۡكِتَٰبُ لَا رَيۡبَۛ فِيهِۛ هُدٗى لِّلۡمُتَّقِينَ ؛ وہ کتاب جس میں کسی قسم کا شک و شبہ نہیں کہ متقین یعنی صاحبان تقوا کے لئے کتاب ہدایت ہے ، (۱) قران کریم ، سورہ بقرۃ ، ایت ۲ ۔ اس نے شادی اور نکاح کے حوالے سے انسانوں اور مسلمانوں کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا: وَابْتَلُوا الْيَتَامَىٰ حَتَّىٰ إِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ فَإِنْ آنَسْتُمْ مِنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُوا إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ ؛ اور یتیموں کا امتحان لو یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل ہوجائیں تو اگر ان میں رشید ہونے کا احساس کروتو ان کے اموال ان کے حوالے کردو ۔ (۱)
بلوغ اشدّ:
وَلَا تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّىٰ يَبْلُغَ أَشُدَّهُ ؛ اور خبردار مال یتیم کے قریب بھی نہ جانا مگر اس طریقہ سے جو بہترین طریقہ ہو یہاں تک کہ وہ توانائی کی عمر تک پہنچ جائیں ۔ (۲)
ایک دوسرے مقام پر یوں فرمایا : وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ؛ اور جب [یوسف] اپنی جوانی کی عمر کو پہنچے تو ہم نے انہیں حکم اور علم عطا کردیا کہ ہم اسی طرح نیک عمل کرنے والوں کو جزا دیا کرتے ہیں ۔ (۳)
اس طرح کی قران کریم میں لا تعداد ایات موجود ہیں جن کا اس مقام پرلانا اور ذکر مناسب نہیں ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورہ نساء ، ایت ۶ ۔
۲: قران کریم ، سورہ انعام ، ایت ۱۵۲ ۔
۳: قران کریم ، سورہ یوسف ، ایت ۲۲ ۔
Add new comment