تاریخ

یزید بن معاویہ ملعون نے خلافت کا منصب اپنے باپ کی سازشوں کے ذریعہ حاصل کرنے کے بعد سب سے پہلے کربلا کے تپتے میدان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خاندان کی حرمت کو پامال کیا اور اہلبیت کی عظیم فرد حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا اصحاب و خاندان کو تین دن کا بھوکا پیاسا شہی

بظاھر جس جنت میں حضرت ادم اور حوا رہتے تھے وہ اسی زمین پر تھی ، اس لحاظ سے کہ حضرت ادم علیہ السلام کی اولادوں کو مستقبل میں اسی زمین پر زندگی بسر کرنا تھا اور وہ ہمیشہ عیش و ارام کی زندگی بسر نہیں کرسکتے تھے بلکہ دشواریوں اور سختیوں سے بھی روبرو ہوں گے لہذا خداوند متعال نے حضرت ادم اور جناب حوا ک

بھائی بہن کا رشتہ نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے ، «میرایم اور حضرت موسی»، «زینب کبری اور امام حسین»، «حضرت معصومہ اور امام رضا» سلام اللہ علیهم اس رشتے اور ناطے کا بہترین نمونہ ہیں ۔

ابن ابی مقدام کہتے ہیں کہ ہم نے امام محمد باقر علیہ السلام سے سوال کیا خداوند متعال نے حضرت حوا علیہا السلام کو کس چیز سے پیدا کیا تو حضرت علیہ السلام نے سوال کیا لوگ کیا کہتے ہیں ؟

شیطان نے بارگاہ الھی سے نکالے جانے کے بعد خداوند متعال سے کچھ درخواست کی ، از جملہ اس نے کہا کہ مجھے قیامت کے دن تک جب انسان دوبارہ زندہ کئے جائیں گے مہلت دے تو خداوند متعال نے فرمایا کہ میں نے تجھے مہلت دے دی « قَالَ اَنۡظِرۡنِیۡۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ قَالَ اِنَّکَ مِنَ الۡمُنۡظَرِیۡنَ » اس

شیطان فرشتہ نہیں تھا بلکہ جنات کی نسل میں سے تھا وَ اِذۡ قُلۡنَا لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اسۡجُدُوۡا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوۡۤا اِلَّاۤ اِبۡلِیۡسَ کَانَ مِنَ الۡجِنِّ ﴿۱﴾ اور (وہ وقت یاد کیجئے) جب ہم نے فرشتوں سے کہا تم آدم (علیہ السلام) کو سجدہ کرو تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا وہ جنّات میں سے تھا ۔ مورخین ت

روایت ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : ابلیس نے کہا خدایا !

خداوند متعال نے فرشتوں کو خطاب کرکے کہا میں نے انسان کو گیلی مٹی سے بنایا ، جب اسے مکمل کردوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سارے کے سارے سجدے میں گرجانا ۔

خداوند متعال نے اس طرح فرشتوں کو سمجھا دیا کہ خاکی موجود میں سیکھنے اور ترقی و کمال کی توانائی موجود ہے اور فرشتوں کی خلقت چونکہ مٹی سے نہیں ہوئی ہے ان میں یہ توانائی ، صلاحیت اور قابلیت موجود نہیں ہے ، نتیجتا فرشتوں نے بھی اس بات کا اعتراف و اقرار کیا کہ وہ حضرت ادم علیہ السلام کے برابر نہیں ہیں

ہم نے اس سے پہلے اشارہ کیا کہ جب خداوند متعال نے فرشتوں کو با خبر کیا کہ میں زمین پر ایک خلیفہ معین کرنے والا ہوں تو فرشتوں نے کہا کہ کیا تو زمین میں ایسے کو خلیفہ معین کرے گا جو خون اور خونریزی برپا کرے ؟