امام خمینی(رہ) مسلم دانشورں کی نگاہ میں(۳)

Tue, 06/04/2024 - 10:37

گذشتہ سے پیوستہ

حضرت امام (رہ) کا فکری منظومہ ایک سیاسی، سماجی اور فکری مکتب کے کامل خصوصیات کا حامل ہے جو سب سے پہلے ایک جہان بینی پر مبنی اور استوار ہے اور یہ جہان بینی توحید پر مشتمل ہے ، ان کی تمام سرگرمیاں اور ان کی پوری منطق توحید پر استوار تھی  جو تمام اسلامی افکار کی اساس اور بنیاد ہے۔

حضرت امام (رہ) کے فکری منظومہ کی دوسری خصوصیت ، جو حقیقی معنی میں ایک فکری مکتب شمار ہوتی ہے کہ حضرت امام خمینی (رہ) کا فکری منظومہ اپ ڈیٹ اور روزانہ کی بنیاد پر تھا؛ ایرانی اور انسانی معاشرے کے مبتلا بہ مسائل کو بیان کرتے تھے اور مخاطبین اس کو محسوس کرتے تھے ؛ حضرت امام (رہ) کے فکری مکتب میں استبداد اور استکبار کی مخالفت حرف اول کی حیثیت رکھتا تھا؛ اور اس چیز کو ایرانی قوم بھی محسوس کرتی تھی اور دوسری مسلمان اور غیر مسلمان قومیں بھی محسوس کرتی تھیں ؛ اور اس دعوت کے فروغ کی اصل وجہ یہی ہے۔

حضرت امام (رہ) کے اس فکری مکتب کی دوسری خصوصیت یہ تھی  کہ یہ زندہ ، بانشاط ، پرتحرک اور سرگرم مکتب تھا؛ امام خمینی (رہ) کا مکتب،  بعض نظریہ پردازوں اور روشنفکر تھیوری سازوں کی طرح نہیں تھا جن کی محفل میں باتیں اور گفتگو تو اچھی ہے لیکن عمل کے میدان میں کارآمد نہیں ہے؛ حضرت امام (رہ) کی منطق، حضرت امام (رہ) کی فکر ، حضرت امام (رہ) کی راہ ، عملی راہ تھی ، جسے وہ  میدان عمل میں عملی جامہ پہناتے تھے؛ اسی وجہ سے وہ کامیاب بھی ہوئے اور پیشرفت بھی حاصل کی ؛ اور ان کی اس حرکت نے ہمارے ملک کی تاریخ کو بدل دیا۔ ایرانی قوم دوسروں کے زیر اثر اور تسلط میں رہنے کی عادی اور ہدف و امید سے خالی قوم تھی۔ ہماری قوم کو دانستہ اورعمدا پسماندگی میں مبتلا کر دیا گيا تھا۔ ہمارے اوپر دوسروں کی فکر و سوچ بھی مسلط کردی گئی تھی، اغیار کی ثقافت بھی مسلط کردی گئی تھی۔ ہمارے اقتصادی وسائل کو اغیار لوٹ رہے تھے اور ہمارے ملک کو اپنے مکروہ اور مذموم عادات و اطوار کی آماجگاہ بنائے ہوئے تھے۔ ہماری قوم کی حالت یہ تھی ۔

جاری ہے ۔۔۔۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 14 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 74