امام علی النقی (علیہ السلام)

امام علی نقی علیہ السلام,۵رجب ۲۱۲ھ کو مدینہ سے قریب صریا نامی جگہ پر پیدا ہوئے آپ کے والد ماجد امام محمد تقی ؑتھے اور مادر گرامی کا نام سمانہ تھا۔
کنیت ابو الحسن اور القاب نقی، ہادی، عالم، فقیہ، امین، موتمن، طیب، متوکل، عسکری اور نجیب تھے آپ کو ابو الحسن ثالث بھی کہا جاتا ہے۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے کی وضاحت کی جارہی ہے جس میں یہ بیان ہوا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) علم کے خزانے دار ہیں۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے کی وضاحت کی جارہی ہے جس میں یہ بیان ہوا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) علم کے خزانے دار ہیں۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ بیان کیا جارہا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کی رحمت کے سلسلہ میں گفتگو کی جارہی ہے۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ بیان کیا جارہا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کی رحمت کے سلسلہ میں گفتگو کی جارہی ہے۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ بیان کیا جارہا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کی رحمت کے سلسلہ میں گفتگو کی جارہی ہے۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ بیان کیا جارہا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کیسے اللہ کی رحمت کے مَعدِن ہیں۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے یہ وضاحت کی جارہی ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) اللہ کی دونوں رحمتوں کے مظہر ہیں، یعنی رحمت رحمانیہ اور رحمت رحیمیہ۔

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے بیان کیا جارہا ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کو لوگوں سے کسی بدلہ اور شکریہ کی توقع نہیں ہوتی۔