گذشتہ سے پیوستہ
حضرت امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) نے اسے جوش و جذبے سے بھری ہوئی قوم، امید و نشاط سے معمور قوم، عمل و اقدام کی جرئت رکھنے والی قوم اور اعلی اہداف کی مالک قوم میں تبدیل کر دیا۔ البتہ ابھی ان اعلی اہداف اور مقاصد سے ہمارا فاصلہ کافی زیادہ ہے لیکن یہی کیا کم ہے کہ ہم گامزن ہیں، یہ کیا کم ہے کہ ہماری قوم کے اندر ترقی کی منزلیں طے کرنے کا جذبہ موجزن ہے، یہ بہت بڑی بات ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو اعتماد ہے کہ وہ ان اہداف کو حاصل کر لیں گے، سماجی انصاف کو مکمل طور پر رائج کرنے میں کامیاب ہو جائيں گے۔ ملک میں ثروت و پیشرفت لائیں گے۔ وطن عزیز کو پیشرفتہ اور اپنی تاریخی شناخت کے شایان شان قدرت و توانائی سے بہرہ مند ملک بنا دیں گے۔ آج ہمارے ملک میں یہ امید موجیں مار رہی ہے اور ہمارے نوجوان اس سمت میں آگے کی سمت بڑھ رہے ہیں۔ ہم عفلت و بے ہوشی کی حالت سے باہر نکل آئے ہیں، نیند سے جاگ چکے ہیں۔ یہ کارنامہ ہمارے عظیم رہنما اور آپ کی تحریک نے سرانجام دیا ہے۔
اگر ایرانی قوم اعلی اہداف تک پہنچنا چاہتی ہے اور اس راستے پر اپنا سفر جاری رکھنا چاہتی ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ حضرت امام خمینی (رہ) کے راستے کو اچھی طرح پہچانے، آپ کے اصولوں سے صحیح طور پر آشنا ہو اورحضرت امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کی شخصیت کے بارے میں کوئی تحریف نہ ہونے دے۔ کیونکہ حضرت امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کی شخصیت کے بارے میں تحریف در حقیقت راہ امام خمینی (رہ) کے بارے میں تحریف اور ایرانی قوم کو صراط مستقیم سے منحرف کر دینے کے مترادف ہے۔ اگر ہم نے امام خمینی (رہ) کے راستے کو فراموش کر دیا، اگر ہم اس راستے سے منحرف ہو گئے یا خدانخواستہ دانستہ طور پر اسے نظر انداز کر دیا تو ایرانی قوم چوٹ کھا جائے گی۔ یہ بات سب ذہن نشین رکھیں کہ عالمی استکبار کی لالچی کبھی سیر نہ ہونے والی نگاہیں ہمارے ملک پر لگی ہوئی ہیں۔ ایران جیسا بڑا ملک، دولتمند ملک، دنیا کے حساس چوراہے پر واقع ملک، دنیا کی عیار طاقتوں کے لئے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ ان کی لالچی اور حریصانہ نگاہیں ہٹی نہیں ہیں، ان کی طمع ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ تبھی پسپا ہوں گی جب آپ ایرانی عوام کے اندر اتنی طاقت پیدا ہو جائے، آپ اتنی ترقی کر لے جائیں کہ ان پر مایوسی طاری ہو جائے۔ اسی لئے حضرت امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کی شخصیت کے بارے میں تحریف کا مسئلہ بہت اہم ہے۔ اگر امام خمینی (رہ) کی شخصیت کے بارے میں تحریف کی گئی یا اس کا صحیح تعارف نہ کرایا گيا، یا اسے غلط طریقے سے پیش کیا گيا تو ایرانی قوم کو یہ سارے بڑے خطرات اپنی لپیٹ میں لے لیں گے۔ اسی لئے امام ( خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کی شخصیت کے بارے میں تحریف کے خطرے کو ملک کے حکام، انقلاب سے متعلق مفکرین، حضرت امام خمینی (رہ) کے پرانے شاگرد، امام خمینی (رہ) کے راستے سے گہری دلچسپی اورلگاؤ رکھنے والے افراد، تمام نوجوان، علمی شخصیات، یونیورسٹیوں اور دینی درسگاہوں سے وابستہ افراد ایک سنجیدہ خطرے اور انتباہ کے طور پر لیں۔ یہ میری مقدماتی اور تمہیدی گفتگو تھی۔
جاری ہے ۔۔۔
Add new comment