غدیر، قرآن و حدیث کی روشنی میں (۷)

Wed, 06/26/2024 - 11:07

گذشتہ سے پیوستہ

خطبۂ غدیر کے آخری چند فقرے کچھ یوں ہیں:

"مَعاشِرَ النّاسِ، فَبايِعُوا اللهَ وَبايِعُوني وَبايِعُوا عَلِيّاً أميرَالْمُؤْمِنينَ وَالْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ وَالاَئِمَّةَ مِنْهُمْ فِي الدُّنْيا وَالاْخِرَةِ كَلِمَةً باقِيَةً ؛ يُهْلِكُ اللهُ مَنْ غَدَرَ وَيَرْحَمُ مَنْ وَفَى. "فَمَن نَّكَثَ فَإِنَّمَا يَنكُثُ عَلَى نَفْسِهِ وَمَنْ أَوْفَى بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهُ اللَّهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْراً عَظِيماً؛ "۔  (۱)

اے لوگو! اللہ کے ساتھ بیعت کرو اور میرے ساتھ بیعت کرو اور امیرالمؤمنین اور حسن و حسن اور ان کی نسل کے ائمہ (علیہم السلام) کے ساتھ بیعت کرو، اس امامت کے عنوان سے جو دنیا میں اور آخرت میں، ان کے درمیان باقی ہے۔ ہلاک کردے اللہ اس کو جو غداری اور خیانت کرے اور رحم فرمائے اس پر جو وفا شعار ہے۔ "تو جو عہد [اور اس بیعت] کو توڑے گا اس نے اسے اپنے ہی نقصان میں توڑا ہے اور جو اللہ کے ساتھ اپنے کئے ہوئے عہد و پیمان کو پورا کرے گا، تو اللہ اسے اجر عظیم [اور بڑا صلہ] عطا کرے گا"۔

"مَعاشِرَ النّاسِ، قُولُوا الَّذي قُلْتُ لَكُمْ وَسَلِّمُوا عَلى عَلِيٍّ بِإمْرَةِ الْمُؤْمِنينَ، وَقُولُوا: "سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ"، (۲)  وَقُولُوا: "الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي هَدَانَا لِهَـذَا وَمَا كُنَّا لِنَهْتَدِيَ لَوْلا أَنْ هَدَانَا اللّهُ لَقَدْ جَاءتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ "۔ (۳)

اے لوگو! جو میں نے تم سے کہا، تم بھی کہہ دو، اور "علی (علیہ السلام) کو "امیرالمؤمنین" کے عنوان سے سلام کرو اور کہو! "سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا" (سناہم نے اور مانا ہم نے)، تیری بخشش درکار ہے، اے ہمارے پروردگاراور تیری ہی طرف رجوع ہونا ہے"، اور کہہ دو! "تمام تر حمد و ثناء [اور شکر و سپاس] ہے اللہ کے لئے، جس نے ہمیں اس راستے پر لگایا اور اگر اللہ ہمیں اس راہ پر نہ لگاتا تو ہم ہدایت کا یہ راستہ نہيں پا سکتے تھے، بلاشبہ ہمارے پروردگار کے پیغمبر حق [اور سچائی] کے ساتھ آئے"

"مَعاشِرَ النّاسِ، إنَّ فَضائِلَ عَلِيِّ بْنِ أَبي طالِب عِنْدَ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ ـ وَقَدْ أَنْزَلَها فِي الْقُرْآنِ ـ أَكْثَرُ مِنْ أَنْ أُحْصِيَها في مَقام واحِد، فَمَنْ أَنْبَأَكُمْ بِها وَعَرَفَها فَصَدِّقُوهُ؛

اے لوگو! یقیناً اللہ عزّ و جلّ کے ہاں علی بن ابی طالب کے فضائل - جنہیں یقیناً اس نے قرآن میں اتارا ہے - اس سے کہیں زیادہ ہیں کہ انہیں ایک ہی مجلس میں بیان کر سکوں۔ تو جس نے تمہیں ان کی خبر دی، اور انہیں پہچانا، تو اس کی تصدیق کرو"۔

"مَعاشِرَ النّاسِ، مَنْ يُطِعِ اللهَ وَرَسُولَهُ وَعَلِيّاً وَالاَئِمَّةَ الَّذينَ ذَكَرْتُهُمْ فَقَدْ فازَ فَوْزاً عَظيماً؛

اے لوگو! جس نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور علی (علیہ السلام) اور ان اماموں کی اطاعت و فرمانبرداری کی جس کا میں نے تذکرہ کیا، تو اس نے عظیم کامیابی حاصل کی ہے"۔

"مَعاشِرَ النّاسِ، السّابِقُونَ إلى مُبايَعَتِهِ وَمُوالاتِهِ وَالتَّسْليمِ عَلَيْهِ بِإمْرَةِ الْمُؤْمِنينَ أُولئِكَ هُمُ الْفائِزُونَ في جَنّاتِ النَّعيمِ؛

اے لوگو! جو لوگ امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کے ساتھ بیعت کرنے، اور آپ کی ولایت قبول کرنے، اور امیرالمؤ‎منین کے عنوان سے آپ کو سلام کرنے میں پیش رو ہونگے، وہ کامیاب اور فلاح یافتہ ہیں اور نعمتوں کے باغوں میں سرخ رو و سر بلند ہونگے"۔

جاری ہے ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :

۱: قران کریم ، سورہ فتح، آیت ۱۰ ۔

۲: قران کریم ، سورہ بقرہ، آیت ۲۸۵ ۔

۳: سورہ اعراف، آیت ۴۳ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 75