اسلامی شخصیتیں

کمانڈر ، سردار اپ نے کیا کیا کہ اس قدر اعلی انسانی صفات کے مالک بن بیٹھے ، میرا یہ قلم اپ کی کس کس صفت کو تحریر کرے ۔

ہم اپ کو کن صفات و اوصاف سے یاد کریں اے دلوں کے سردار ، اے دلوں کے بادشاہ ، ہم اپ کو سمجھنے اور اپ کی شخصیت تک پہچنے سے ناتوان ہیں ، اے سختیوں اور پریشانیوں کے دور کرنے والے ، اے مرد عمل ، اے اچھی اور مفید نصیحتیں کرنے والے ، اے اچھے انداز گفتگو کے مالک ۔

محرم کے پہلے عشرہ کا ایک دن مصائب خوانی کے لئے جس شخصیت سے مخصوص کیا گیا ہے وہ حر ابن ریاحی کی شخصیت ہے ، حر سپاہ یزید کے کمانڈر تھے ، وہ اہل کوفہ کی امام حسین علیہ السلام کے ساتھ دغا اور جنگ روکنے کی تمام کوشش کے باوجود سرانجام امام حسین علیہ السلام کے لشکر میں جا ملے اور اپ نے رکاب عمر سعد کے ب

حجت الاسلام و المسلمین حاج سیّد محمد تقى حشمت الواعظین طباطبائى قمى ، آیت الله العظمى مرعشى نجفى قدس سره سے ایک واقعہ نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ نجف اشرف کے علمائے کرام میں سے ایک عالم دین کچھ وقت اور مدت کے لئے قم تشریف لائے ہوئے تھے انہوں نے مجھ سے یوں نقل کیا کہ میں کچھ پریشانیوں میں مبتلا تھ

کسی شخصیت کے سلسلہ میں معصومین علیھم السلام کے بیانات اور اپ کی تعریف ھرگز غیر معصوموں کے برابر نہیں ہے کیوں کہ اھل بیت علیھم السلام حقائق سے پردہ اٹھاتے ہیں اور حقائق کے بیانگر ہیں ۔

حضرت امام خمینی (رہ) کا اسم گرامی سید روح اللہ مصطفی ہے اور اپ سید روح اللہ موسوی خمینی کے نام سے یاد کئے جاتے ہیں، اپ کی ولادت اسلامی جمھوریہ ایران کے علاقہ موضع خمین میں ہوئی۔ آپ نے انیس برس کے سن تک اپنے ابائی وطن خمین میں حوزہ علمیہ کے ابتدائی دروس اور مقدمات کی تعلیم حاصل کی اور سن ۱۳۳۹ھجری

حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی شخصیت کو حتی اپ کی زندگی میں تحریف کرنے کی ناکام کوششیں کی گئیں اور دشمن نے اس سلسلہ میں اپنی تمام توانائیاں صرف کردیں ، ایک طرف دشمن تھے جو انقلاب کے ابتدائی ایام سے ہی اپنے عالمی پروپیگنڈے میں حضرت امام خمینی (رہ) کی شخصیت کو ایک خشک اور سخت گیر انقلابی

حضرت آیت الله فاطمی نیا ایک مدت تک بستر بیماری پر رہنے کے بعد دوشنبہ کی صبح اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ، اپ کے انتقال پر جمھوری اسلامی ایران کی برجستہ شخصیتوں اور دیگر ممالک کے علمائے کرام نے تعزیت پیش کرتے ہوئے حوزہ علمیہ کے لئے عظیم خسارہ جانا ہے ۔
مختصر زندگی نامہ: