امام محمد تقی (علیہ السلام)
اٹھویں امام علی رضا علیہ السلام سے متعدد روایتیں نقل ہوئی ہیں کہ اپ نے اپنے بیٹے امام محمد تقی علیہ السلام کو با برکت مولود سے خطاب کیا ، اپ کو یہ لقب اس لئے دیا گیا کہ امام رضا علیہ السلام کو ۴۰ سال تک اولاد نہ ہونے کی وجہ سے گروہ واقفیہ نے اپ کی امامت کا انکار کردیا تھا ، انہوں نے امام علیہ الس
نویں امام حضرت محمد تقی الجواد علیہ السلام ۱۰ رجب المرجب سن ۱۹۵ھجری قمری میں مدینۂ منورہ میں پیدا ہوئے ، اپ کے والد گرامی اٹھویں امام حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السلام اور اپ کی والدۂ گرامی با فضلیت خاتون «سبیکہ» ہیں ۔
خلاصہ: امام محمد تقی(علیہ السلام) کی تاریخ امامت کا مطالعہ کیا جائے تو امام جواد(علیہ السلام) کی امامت کا دور سخت ترین اور دشوار ترین ادوار میں سے ایک دور تھا، جسمیں عباسی ظالم بادشاہوں نے پیروان ولایت کے ساتھ انتہائی ظلم وستم روا رکھا۔
خلاصہ: امام محمد تقی(علیہ السلام) نے اللہ کے دین کی حفاظت کے لئے تمام گمراہ فرقوں کی مخالفت کی جن میں سے ایک فرقۂ "مجسمہ" ہے۔
خلاصہ: امام محمد تقی(علیہ السلام) نے اپنی کمسنی ہی میں لوگوں پر یہ ظاہر کردیا تھا کہ میں اللہ کا بھیجا ہوا نمائندہ ہوں۔
خلاصہ: امام محمد تقی(علیہ السلام) نے غالیوں کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے قتل کرنے کا حکم دیا۔
خلاصہ: تین چیزوں کی وجہ انسان کی ناگھانی موت واقع نہیں ہوتی ایک اللہ پر ایمان، دوسرے تقوی اور تیسرے اللہ کے رسول کی اطاعت۔
خلاصہ: امام محمد تقی(علیہ السلام) کی نظر میں علم کا حاصل کرنا ہر کسی پر واجب ہے۔