قرآن و حدیث
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
عَلَيْكُمْ بِاتْيانِ الْمَساجِدِ، فَانَّها بُيُوتُ اللّهِ فِى الارْضِ، و مَنْ اتاها مُتَطِّهِراً طَهَّرَهُ اللّهُ مِنْ ذُنُوبِهِ وَ كَتَبَه مِنْ زُوّارِهِ ۔ (۱)
حضرت امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:
اِنّ حُبّنَا لَتُسَقِطُ الذّنُوبَ كَمَا تُسَاقَطُ الريحُ الْوَرَقَ ۔ (۱)
اہل بیت علیھم السلام سے ہماری محبت، گناہوں کو اس طرح دھو دیتی ہے جس طرح ہوا سے درخت کے پتے جھڑ جاتے ہیں ۔
امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں:
اِنَّ اَجوَدَ النّاسِ مَن اَعطی مَن لا یَرجوهُ ۔ (1)
سب سے بڑا سخی وہ ہے جو ایسے کو عطا کرے جسے عطا اور بخشش کی امید نہ ہو۔
مختصر تشریخ:
1. صلہ رحم سے موت میں تاخیراور روزی میں اضافہ
مَنْ سَرّهُ اَنْ يُنْسَاَ فِى اَجَلِهِ وَ يُزَادَ فِى رِزْقِهِ فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ ۔ (1)
امام حسين (ع) نے فرمایا: «جوچاہتا ہے كہ کی موت کو فراموش کردیا جائے اور اس کی روزی میں اضافہ ہو اسے چاہئے کہ صلہ رحم کرے ۔
۱. خداوند عالم کی معرفت اوراسکی عبادت
اَيّهَا النّاسُ! إِنّ اللّهَ جَلّ ذِكْرُهُ مَا خَلَقَ الْعِبَادَ إِلاّ لِيَعْرِفُوهُ، فَإِذَا عَرَفُوهُ عَبَدُوهُ فَإِذَا عَبَدُوهُ اسْتَغْنَوْا بِعِبَادَتِهِ عَنْ عِبَادَةِ مَا سِوَاهُ ۔ (۱)
۲۱.عالم اور جاهل کے سا تھ برتاؤ
عَظِّمِ العالِمَ لِعِلْمِهِ وَدَعْ مُنازَعَتَهُ، وَ صَغِّرِالْجاهِلَ لِجَهْلِهِ وَلاتَطْرُدْهُ وَلكِنْ قَرِّبْهُ وَ عَلِّمْهُ.
امام موسی کاظم علیہ السلام نے فرمایا:
مَثَلُ الدُّنيا مَثَل مَاءِ البَحر، كلَّما شربَ مِنهُ العَطشان أزدادَ عَطَشاً حَتّی يقتِله ۔ (۱)
دنیا دریا کے پانی کی مانند ہے کہ اگر کوئی پیاسا اس میں سے پئے تو اس کی پیاس اور بڑھے گی یہاں تک کہ موت کی آغوش میں سوجائے ۔
۱ ۔ بصیرت کی کنجی
تَفَقَّهوا فی دینِ اللّهِ، فَإِنَّ الفِقهَ مِفتاحُ البَصیرَةِ ۔ (تحف العقول: ص۴۱۰)
خدا کے دین کے بارے میں گہری سمجھ پیدا کرو کرو اس لیے کہ دین کے بارے میں گہری سمجھ ، (فقہ) بصیرت کی کنجی ہے ۔
۲ ۔ وقت سے پہلے بڑھاپا
امام موسی کاظم علیه السلام نے فرمایا:
»مَنْ کَفَّ نَفْسَهُ عَنْ أَعْراضِ النّاسِ أَقالَهُ اللّهُ عَثْرَتَهُ یوْمَ الْقِیمَةِ وَ مَنْ کَفَّ غَضَبَهُ عَنِ النّاسِ کَفَّ اللّهُ عَنْهُ غَضَبَهُ یوْمَ الْقِیمَةِ « ۔ (۱)