رمضان المبارک میں تلاوت قران کی اہمیت

Mon, 04/01/2024 - 11:51

شیخ صدوق علیہ الرحمہ اپنی کتاب میں تحریر فرماتے ہیں کہ منهال قصّاب نے حضرت امام جعفر صادق (ع) سے نقل کیا کہ اپ نے فرمایا: اگر کوئی جوانی میں  تلاوت قران کرے اور مومن ہو تو قران اس کے گوشت و خون میں گھل مل (میکس) جاتا ہے اور خداوند اسے اپنے سفیروں میں سے کہ جو جلیل القدر اور نیک طنیت ہیں قرار دے گا نیز قیامت کے دن قران کریم اسے جہنم کی آگ سے محفوظ رکھے گا اور بچائے گا اور (قران) کہے گا کہ خداوندا ! ہر عمل کرنے والا اپنے عمل کی جزا پا چکا ہے بجز اس کے جس نے میری تلاوت کی لہذا اسے اپنا بزرگترین اور بہترین تحفہ عطا کر۔

قران کریم کی اس درخواست کے جواب میں خداوند متعال ، تلاوت کرنے والے کو بہشت کے دو فاخر لباس (حلّے) اسے پہنائے گا، تاج کرامت اس کے سرپر رکھے گا اور پھر قران کو خطاب ہوگا ، کیا تجھ کو اس جوان کے سلسلہ میں خوشنود کرسکا ہوں ؟

قران کریم کا جواب ہوگا، پروردگارا ! مجھے اس کے سلسلہ میں اس سے کہیں زیادہ امید اور توقع تھی، پھر اس کے داہنے ہاتھ  میں امان نامہ عطا کیا جائے گا اور اس کے بائیں ہاتھ پر بہشت میں جاودانگى کی مھر لگائی جائے گی اور اسے بہشت میں داخل کردیا جائے گا، پھر اس سے کہا جائے گا کہ ایک ایت پڑھو اور ایک درجہ اوپر جاو ، پھر قران کریم کو خطاب ہوگا کہ کیا تیری تمنا پوری کرپایا ہوں اور کیا تجھے اس جوان کے حق میں خوشنود کرسکا ہوں ؟ تو قران کریم کا ارشاد ہوگا کہ " ہاں اے میرے پروردگار" پھر حضرت(ع) نے فرمایا کہ جو کوئی بھی قران کی زیادہ تلاوت کرے اور اس کے باوجود کہ اس کا حفظ کرنا اس شخص کے لئے نہایت ہی سخت اور دشوار ہو پھر بھی اپنے ذھن میں ایتوں کو محفوظ کرلے تو خداوند متعال اس جزا کو دوبرابر کردے گا۔  (۱)   

رسول اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے تلاوت قران کریم کی اہمیت کے سلسلہ میں جناب سلمان فارسی کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ « یا سلمان علیک بقراءة القرآن فان قراءته کفارة للذنوب و ستر من النار، و امان من العذاب و یکتب المن یقرأه بکل آیه ثواب مائه شهید ... » ۔  (۲)

اے سلمان ! تلاوت قران کریم کو اہمیت دو ، کیوں کہ تلاوت قران گناہوں کا کفارہ ، اتش جہنم کے مقابل سپر اور عذاب الہی کے مقابل امان نامہ ہے ، تلاوت قران کرنے والے کے لئے ہر ایت کے بدلے ۱۰۰ شھید کا ثواب لکھا جاتا ہے ۔

انحضرت (ص) نے ایک دوسرے مقام پر یوں فرمایا کہ « من قرأ عشر آیات فی لیله لم یکتب من الغافلین و من قراء خمسین آیة کتب منالذاکرین و من قرأ مائة آیة کتب من القانتین » ۔ (۳)

جو ایک رات میں قران کریم کی ۱۰ ایتوں کی تلاوت کرے اسے غافلوں میں نہیں لکھا جائے گا اور جو ۵۰ ایت کریمہ کی تلاوت کرے اسے ذاکرین کی فہرست میں شامل کیا جائے گا اور جو ۱۰۰ ایت کریمہ کی تلاوت کرے اسے پارساوں اور متقین میں لکھا جائے گا ۔

پروردگارا ! اس ماہ مبارک میں ہم سبکو زیادہ سے زیادہ قران کریم کی تلاوت اور اس کے بتائے ہوئے راستہ پر چلنے کی توفیق عنایت فرمایا ۔ آمین ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: روایت: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ اَلْمُتَوَكِّلِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اَللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ اَلْحِمْيَرِيُّ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ اَلْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ مِنْهَالٍ اَلْقَصَّابِ عَنْ أَبِي عَبْدِ اَللَّهِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَ هُوَ شَابٌّ مُؤْمِنٌ اخْتَلَطَ الْقُرْآنُ بِدَمِهِ وَ لَحْمِهِ وَ جَعَلَهُ اللَّهُ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ وَ كَانَ الْقُرْآنُ حَجِيجاً عَنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ يَقُولُ يَا رَبِّ إِنَّ كُلَّ عَامِلٍ قَدْ أَصَابَ أَجْرَ عَمَلِهِ إِلَّا عَامِلِي فَبَلِّغْ بِهِ كَرِيمَ عَطَايَاكَ فَيَكْسُوهُ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ حُلَّتَيْنِ مِنْ حُلَلِ الْجَنَّةِ وَ يُوضَعُ عَلَى رَأْسِهِ تَاجُ الْكَرَامَةِ ثُمَّ يُقَالُ لَهُ هَلْ أَرْضَيْنَاكَ‏ فِيهِ فَيَقُولُ الْقُرْآنُ يَا رَبِّ قَدْ كُنْتُ أَرْغَبُ لَهُ فِيمَا هُوَ أَفْضَلُ مِنْ هَذَا قَالَ فَيُعْطَى الْأَمْنَ بِيَمِينِهِ وَ الْخُلْدَ بِيَسَارِهِ ثُمَّ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ فَيُقَالُ لَهُ اقْرَأْ آيَةً وَ اصْعَدْ دَرَجَةً ثُمَّ يُقَالُ لَهُ بَلَّغْنَا بِهِ وَ أَرْضَيْنَاكَ فِيهِ فَيَقُولُ اللَّهُمَّ نَعَمْ قَالَ وَ مَنْ قَرَأَ كَثِيراً وَ تَعَاهَدَهُ مِنْ شِدَّةِ حِفْظِهِ أَعْطَاهُ اللَّهُ أَجْرَ هَذَا مَرَّتَيْنِ ۔ کلینی ، اصول كافى ، ج ۲، ص ۶۰۳ ، ح ۴ ۔
۲: مجلسی ، محمد باقر، بحار الأنوار، ج ۹۲، ص ۱۷
۳: کلینی ، اصول کافی، ج ۲، ص ۴۴۸

 

 

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
12 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 26