قرآن و حدیث
حضرت صادق علیہ السلام سے معتبر سند کے ساتھ منقول ہے کہ حضرت نے فرمایا کہ اگر کوئی نیند نہ انے کی مشکل سے روبرو ہو تو یہ دعا پڑھے :
علامہ طباطبائیؒ کے مطابق سورۂ بقرہ کا اصل مقصد اس بات کا اعلان کرنا ہے کہ انسان کو ہر اس چیز پر ایمان لانا ضروری ہے جسے خدا نے انبیاء کے توسط سے نازل کیا ہے اور اس سلسلے میں پیغمبروں کے درمیان کسی تفاوت کا قائل نہ ہو اسی طرح کافروں اور منافقین کی تنقید نیز مختلف بدعات ایجاد کرنے پر اہل کتاب کی سرزنش کو اس سورت کے دیگر اہم مطالب میں شمار ہیں۔
قَالَ رَبِّ اغۡفِرۡ لِیۡ وَ لِاَخِیۡ وَ اَدۡخِلۡنَا فِیۡ رَحۡمَتِکَ وَ اَنۡتَ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ﴿۱۵۱﴾ اِنَّ الَّذِیۡنَ اتَّخَذُوا الۡعِجۡلَ سَیَنَالُہُمۡ غَضَبٌ مِّنۡ رَّبِّہِمۡ وَ ذِلَّۃٌ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا ؕ وَ کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُفۡتَرِیۡنَ ﴿۱۵۲﴾ ۔
اس سورت کی فضیلت اور اہمیت کے بارے میں بہت ساری روایات وارد ہوئی ہیں، ایک روایت کے مطابق جبرئیلؑ امین پیغمبر اکرم1سے کہتے ہیں کہ اس سورت کی وجہ سے امتِ اسلامی پر عذاب نازل نہیں ہوگا۔
ماه مبارک رمضان ، ماہ پیدائش ، ماہ نزول ، ماہ انس ، ماہ بہار، ماہ شناخت قران کریم اور اس اسمانی کتاب سے فکری و عملی طور سے استفادہ کا مہینہ بہت نزدیک و قریب ہے ۔
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے بچوں کی تربیت کے حوالے سے فرمایا : « لاتسترضعوا الحمقاء فان اللبن یعدى و ان الغلام ینزع الى اللبن یعنى الى الظئر فىالرعونه و الحمق» ۔(1)
حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا :
ایک شخص رسول اللہ (ص) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! دعا کرتا ہوں مگر مستجاب نہیں ہوتی تو آپ (ص) نے فرمایا :
طَهِّرْ مَأْکَلَکَ وَ لا تُدْخِلْ بَطْنَکَ الْحَرَامَ ۔ (۱)
امام على عليہ السلام نے فرمایا: اِذَا وَصَلَتْ إلَيَكُمْ أَطْرَافُ النِّعَمِ فَلا تُنَفِّرُوا أَقْصَاهَا بِقِلَّةِ الشُّكْرِ ۔ (۱)
جب پروردگار کی نعمتیں تم تک پہنچیں تو اس کو کم اور تھوڑے شکر کی وجہ سے خود سے دور نہ کرو۔