قرآن و حدیث
پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
إذا أرادَ اللّه بِأهلِ بَیتٍ خَیرا فَقَّهَهُم فِی الدّینِ و َوَقَّرَ صَغیرُهُم کَبیرَهُم و َرَزَقَهُمُ الرِّفقَ فی مَعیشَتِهِم و َالقَصدَ فی نَفَقاتِهِم و َبَصَّرَهُم عُیُوبَهُم فَیَتُوبُوا مِنها.
اعمال اور دعائیں انسان کی روح اور نفسیات پر بے حد اثر انداز ہیں، ہفتے کے دیگر ایام کی طرح جمعرات کے بھی مخصوص اعمال اور دعائیں ، مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم اور ائمہ طاھرین علیھم السلام سے شیعہ دینی کتابوں میں منقول ہیں جنہیں انجام دینے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
اَلحَیاءُ عَلى وَجهَینِ فِمِنهُ ضَعفٌ وَ مِنهُ قُوَّهٌ و َإسلامٌ و َإیمانٌ ؛ حیا کی دو قسمیں ہیں ایک ضعف و ناتوانی کی حیا اور دوسرے قدرت ، اسلام اور ایمان کی حیا۔ (۱)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے ایک دوسرے مقام یوں فرمایا:
بدھ کے دن کیلئے مخصوص اعمال و دعائیں منقول ہوئی ہیں ، ائمہ طاہرین، مراجع عظام تقلید، بزرگان دین ، عرفاء کرام اور اھل سیر سلوک نے جنہیں انجام دینے کی بہت زیادہ تاکید کی ہے اور اسے خیر و ثواب کا سبب جانا ہے نیز چونکہ ہفتہ کا ہر دن بعض ائمہ طاھرین علیھم السلام سے منصوب ہے اس دن اس امام یا اماموں کی
ہفتے کے ہر دن اور ایام کیلئے خاص اعمال اور دعائیں منقول ہوئی ہیں کہ جن کا انجام دینا اور انہیں پڑھنا ، عظیم ثواب کا سبب ہے ۔
امام علی علیہ السلام کی نگاہ میں عورت کے کچھ معینہ حقوق ہیں ۔
دوشنبہ کا دن حضرت امام حسن مجتبی اور امام حسین علیہما السلام سے منصوب ہے لہذا اس دن کے مخصوص اعمال و دعاوں کے ساتھ ساتھ ان دونوں اماموں کی مخصوص زیارت بھی پڑھنے تاکید کی گئی ہے۔
قال امام الصادق علیه السلام:
السُّجُودُ عَلى طِينِ قَبْرِالْحُسَيْنِ عليه السلام يُنَـوِّرُ إِلَى الْأرْضِ السّـابِعـَةِ وَ مَنْ كانَ مَعَهُ سُبْحَةٌ مِنْ طِينِ قَبْرِالْحُسَيْنِ عليه السلام كُتِبَ مُسَبِّحا وَ إِنْ لَمْ يُسَبِّحْ بِها ۔ (۱)
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
قران کریم نے حضرت یوسف علیہ السلام کے داستان کو احسن القصص (سب سے اچھی داستان) کا نام دیا ہے ، قران کریم نے اس داستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا " اخرج علیھن " صرف ایک لمحہ کیلئے ان عورتوں کے سامنے سے گزر جاؤ" اور جب ان عورتوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو دیکھا تو ان کے جمال و ان کی خوبصورتی دیکھر ان عو
رسول اسلام نے حیا کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا " اَلحَیاءُ زینَهُ الاسلامِ؛ حیا اسلام کی زینت ہے" (۱)
نیز حضرت نے ایک دوسری حدیث میں یوں ارشاد فرمایا " إنَّ اللّه یُحِبُّ الحَیِىَّ الحَلیمَ العَفیفَ المُتَعفِّفَ؛ خداوند متعال با حیا ، عفیف اور پاکدامن انسان کو دوست رکھتا ہے" (۲)