مناسبتیں
زندگی کا ایک اور سال بیت گیا ، گویا ہم ایک سال اور بڑے ہوگئے ، جیسے ہی کوئی نیا سال ہمارے روبرو ہوتا ہے ہمیں اس بات کی فکر ہوجاتی ہے کہ یہ نیا سال ہمارے لئے کیسا ہوگا ، کسی بھی دین و مذھب کا ماننے والا ، مسلمان ہو یا عیسائی ، یہودی ہو یا ھندو ، بودھسٹ ہو یا جین یا کسی اور دین اور مذھب کا ماننے وا
۳۰ دسمبر ۲۰۰۹ عیسوی مطابق ۹ دی ھجری شمسی اسلامی جمھوریہ ایران میں تاریخ ساز دن ہے ، اسے «یوم بصیرت و میثاق امت با ولایت» کے نام سے یاد کیا جاتا ہے یعنی۳۰ دسمبر روز تجدید عہد اور تجدید ولایت ہے ۔
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام جناب ام البنین علیہا السلام کے سلسلہ میں فرماتے ہیں: بُکی الحُسَینُ علیه السلام خَمسَ حِجَجٍ و کانَت امُّ جَعفَرٍ الکلابِیةُ تَندُبُ الحُسَینَ علیه السلام و تَبکیهِ و قَد کفَّ بَصَرُها ؛ أُمّ جعفر کلابی (امّ البنین) نے حضرت امام حسین علیہ السلام پر پانچ سال تک آنس
قران کریم کا ارشاد ہے : «وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ ؛ اور جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کردیئے گئے ہیں انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ زندہ ہیں اور اپنے رب یعنی پروردگار کے یہاں سے رزق پا رہے ہیں» ۔ (۱)
شیعہ علماء جناب ام البنین سلام اللہ علیہا کی شجاعت ، فصاحت و بلاغت اور اہل اطھار علیہ السلام سے خصوصا سید الشھداء امام حسین علیہ السلام سے اپ کی عقیدت و محبت کے بیانگر ہیں اور اپ کو نیک الفاظ کے ساتھ یاد کیا گیا ہے ۔
حضرت ام البنین کی امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی شادی
فاطمه بنت حِزام مشهور بہ اُمّ البَنین امام علی علیہ السلام کی اہلیہ [۱] اور حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام ، عبدالله، جعفر و عثمان سلام اللہ علیہم کی مادر گرامی ہیں ، [۲] جو سن ۶۰ ھجری میں عاشور کے دن میدان کربلا امام حسین علیہ السلام کے رکاب میں لڑتے ہوئے شھید ہوگئے ، اس لحاظ سے کہ اپ چار بیٹ
۲۵ دسمبر حضرت عیسی علیہ السلام کا یوم ولادت با سعادت ہے ، عیسائی اس دن کو کرسمس کے دن سے یاد کرتے ہیں ، یقینا اپ نے بھی جب بھی کرسمس کا نام سنا ہوگا اپ کے ذھن میں اس سوال نے جنم لیا ہوگا کہ کرسمس کا لفظ کیسے اور کہاں سے ایا اور اس کے کیا معنی ہیں ؟
سامراجی طاقتوں ، بریطانیہ امریکا اور مغربی سرپرستی میں اسرائیل نے گذشتہ پچھتر اسی سال کے زیادہ عرصہ سے اپنے توسیع پسندانہ ، ظالمانہ ، جارحانہ اور غاصبانہ عزائم کو ریاستی دہشت گردی کے ذریعہ آگے بڑھایا ہے ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے طاقت کے زور پر من مانیاں انجام دیتا رہا ہے ا
ایران کے دارالحکومت تہران میں عالم اسلام اور بشریت کے حساس ، دردناک اور سب سے اہم مسألہ ’’ فلسطین کی صورت حال ‘‘ پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کل بروز شنبہ 23 دسمبر کو ہوا۔