غیبت امام زمانہ میں قیام پر شرعی نگاہ

Mon, 02/13/2023 - 08:29

شیعہ روائی کتابوں میں موجود روایتں امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظھور سے پہلے اور اپ کی غیبت میں انجام پانے والے اصلاحی قیام کی تائید کرتی ہیں کہ ان میں سے ایک روایت ، مشرقی عوام کے قیام کی جانب اشارہ گر ہے کہ یہ قیام امام مھدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے قیام کا زمینہ فراھم کرے گا ۔ (۱)

رہبر کبیر انقلاب اسلامی ایران مرجع عالی وقت حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے بھی اپنی متعدد تقریروں میں اس بات کی امید دلائی ہے اور اشارہ کیا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران وہی انقلاب موعود ہے ، ان شاء اللہ اس انقلاب کی توسیع کے ساتھ دنیا کی شیطانی سپر پاور طاقتیں صفحہ ھستی سے مٹ جائیں گی اور مستضعفین کی حکومت قائم ہوگی کہ جو امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی عالمی حکومت کے قیام کا زمینہ فراھم کرے گی ۔ (۲)

ایک دوسرے مقام پر موجود روایت میں امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظھور سے پہلے یمن کی ایک فرد کے قیام کی بشارت دی گئی ہے اور شیعوں کو اس قیام اور انقلاب کے حمایت کی دعوت دی گئی ہے ۔ (۳)

اس میں کوئی شک نہیں کہ معصوم اماموں علیہم السلام نے اپنی غیبت کی زمانہ میں فقہاء ، محدثین اور اسلامی دانشوروں کو اپنا نمائندہ معرفی کیا ہے ،(۴) اور اس کا مطلب یہ کہ یہ افراد خصوصا فقہاء اپ کی غیبت میں ان کے مقصد کو تکمیل کرنے والے اور ان کے راہ کو آگے بڑھانے والے ہیں ۔

ہم نے پوری غیبت کی تاریخ میں اس بات کو بخوبی دیکھا ہے کہ عصر غیبت میں متعدد دینی دانشمند تھے جنہوں نے معاشرہ کی اصلاح میں اہم کردار ادا کیا ہے حتی وہ افراد جو انقلاب اسلامی ایران پر تنقیدی نگاہ رکھتے تھے وہ بھی محدود پیمانہ پر معاشرہ کی اصلاح میں مصروف رہے ہیں اور اس عمل کو ہرگز ائمہ طاھرین علیہم السلام کی ہدایتوں کے خلاف شمار نہیں کیا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار، ج 51، ص87 ۔

۲: صحیفۂ امام، ج 15، ص 349- 348 ۔

۳: مجلسی ، محمد باقر، بحار الانوار، ج 52، ص 230 ۔

۴: وسائل الشیعة، ج 27، ص 131، ح 33401 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 12 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47