نيم خورده پھل یا روٹی کا ٹکڑا نہ پھینکو

Thu, 03/28/2024 - 22:32

حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام سے منقول ہے کہ جب حضرت نے نيم خورده (ادھا کھائے ہوئے) پھل کو پھینکا ہوا دیکھا تو حضرت (ع) غضبناک ہوئے اور فرمایا: « مَا هَذَا إِنْ كُنْتُمْ شَبِعْتُمْ فَإِنَّ كَثِيراً مِنَ النَّاسِ لَمْ يَشْبَعُوا فَأَطْعِمُوهُ مَنْ يَحْتَاجُ إِلَيْهِ ؛ اگر تم سیر ہو تو بہت سارے لوگ بھوکے ہیں پھینکنے سے بہتر تھا کسی ضرورتمند کو دے دیتے » ۔ (۱)  

حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام نے ایک اور مقام پر یوں فرمایا: اِنَّ الْقَصْدَ اَمْرٌ يُحِبُّهُ اللّهُ عَزَّوَجَلَّ وَ اِنَّ السَّرَفَ يُبْغِضُهُ حَتّى طَرْحُكَ النَّواةَ فَاِنَّها تَصْلَحُ لِلشَيْىٍ وَحَتّى صَبُّكَ فَضْلَ شَرابِكَ ؛ خداوند متعال کو میانہ روی پسند ہے اور اسراف و زیادہ روی اس کے غضب کا سبب ہے حتی خرمے یا کھجور کی گٹھلی کو پھینکنے میں اسراف کہ جس سے استفادہ ممکن ہے یا بچے ہوئے جھوٹے پانی کو پھینکنا» ۔ (۲)

نیز حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے حضرت امام سجاد علیہ السلام کی سیرت نقل کرتے ہوئے فرمایا: « کَانَ أَبِی عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ «علیه ‌السلام» إِذَا رَأَى شَیْئاً مِنَ الْخُبْزِ فِی مَنْزِلِهِ مَطْرُوحاً وَ لَوْ قَدْرَ مَا تَجُرُّهُ النَّمْلَةُ نَقَصَ قُوتَ أَهْلِهِ بِقَدْرِ ذَلِک ؛ جب میرے بابا على بن الحسین علیہ السلام اگر گھر میں روٹی کا چھوٹا سا ٹکڑا بھی گرا ہوا دیکھتے ولو چنیوٹی کے پیر برابر بھی ہوتا تو اسی قدر اس گھرانے کا آذوقہ کم کردیتے »‏ ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: جلالی شاهرودی ، حسين ، مجموعة الاخبار، باب ۱۷۱، حديث ۴ ۔ « وَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ع‌ أَنَّهُ نَظَرَ إِلَى فَاكِهَةٍ قَدْ رُمِيَتْ مِنْ دَارِهِ لَمْ يُسْتَقْصَ أَكْلُهَا فَغَضِبَ ع وَ قَالَ مَا هَذَا إِنْ كُنْتُمْ شَبِعْتُمْ فَإِنَّ كَثِيراً مِنَ النَّاسِ لَمْ يَشْبَعُوا فَأَطْعِمُوهُ مَنْ يَحْتَاجُ إِلَيْهِ » ۔
۲: قاضی نعمان ، دعائم الإسلام ، ج ،  ص ۱۱۴ ۔ « عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ صَالِحِ بْنِ اَلسِّنْدِيِّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ دَاوُدَ اَلرَّقِّيِّ عَنْ اَبى عَبْدِاللّهِ عليه السلام؛ قالَ: اِنَّ الْقَصْدَ اَمْرٌ يُحِبُّهُ اللّهُ عَزَّوَجَلَّ وَ اِنَّ السَّرَفَ يُبْغِضُهُ حَتّى طَرْحُكَ النَّواةَ فَاِنَّها تَصْلَحُ لِلشَيْىٍ وَحَتّى صَبُّكَ فَضْلَ شَرابِكَ » ۔

۳: ابن شُعبه حَرّانی ، تحف العقول، ص ۳۰۱ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 17 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 51