مناسبتیں
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے ایک حدیث میں فرمایا: «الأيدي ثلاثة سائلة ومنفقة وممسكة وخيرالأيدي المنفقة» (۱)
تین طرح کے ہاتھ ہوتے ہیں :
۱: وہ ہاتھ جو دوسروں کے لئے مفید اور نفع بخش ہو ۔
قبر امام حسین علیہ السلام کے سب سے پہلے زائر صحابی رسول جابر ابن عبد اللہ انصاری کو اربعین کے کربلا پہنچے ہوئے ۱۳۷۳ سال گزر چکے ہیں ۔
تاریخ میں اربعین پیدل مارچ ، ہر سال ایک عظیم اسلامی شعائر اور بے مثال اجتماع کے عنوان سے منعقد ہوتا ایا ہے ، امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر کربلا کی سمت عاشقوں کا ھجوم اور عراق عوام کا پرجوش استقبال تاریخ میں بے نظیر ہے ۔
تاریخی جھلک :
ایران میں سن ٣٢٢ – ۴۴٨ ھجری قمری مطابق ٩٣۴ – ١۰۵۶ عیسوی ، ال بویہ کی حکومتوں میں اور سن ۱۱۴۸–۹۰۷ ھجری قمری مطابق ۱۷۳۶–۱۵۰۱ عیسوی ، صفوی حکومتوں میں ، شیعہ علمائے کرام اور مراجع عظام کے وسیلے اربعین کے موقع پر کربلا پیدل مارچ کی ترویج کی گئی ، شیخ مرتضی انصاری، ملا محمد کاظم آخوند خراسانی اور میر
ہم نے اپنے پچھلی تحریر میں یہ لکھا تھا کہ حر امام حسین علیہ السلام کی اقتداء میں نماز کے لئے حاضر ہوا ، امام حسین علیہ السلام نے اذان کے بعد مختصر سے تقریر کی اور کوفہ کے خطوط کا تذکرہ کیا ، حر اور اس کے سپاہیوں نے سن کر خاموشی اختیار کی اور کچھ بھی نہ بولے ، پھر امام حسین علیہ السلام نے موذن کو
واقعہ اربعین اور اربعین پیدل مارچ دوسری قرن ھجری بلکہ یوں کہا جائے کہ پہلی قرن ھجری ہی میں برپا کیا گیا، حکومت ال بویہ میں اس کا توسعہ کیا گیا اور عصر صفویہ میں اس کے لئے خاص اھتمام ہوا، البتہ تیرھویں قرن ھجری علامہ ملا علی خلیلی تهرانی(رازی) کے زمانے میں اس پر خاص توجہ دی گئی ، (۱) پھر ایک مدت ت
امام رضا علیہ السلام نے ابن شبیب کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا :
عن الریان بن شبیب عن الرضا ع...یا ابن شبیب إن بکیت على الحسین حتى تصیر دموعک على خدیک غفر الله لک کل ذنب أذنبته صغیرا کان أو کبیرا قلیلا کان أو کثیرا ۔ (۱)
تاریخ میں ۴ ستمبر عالمی یوم حجاب کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ، خواتین کیلئے " پردہ" فقط ایک لباس کا نام نہیں ہیں بلکہ یہ ایک مکمل نظام حیات اور تھذیب کا نام ہے ، تاریخ میں میں عرب خواتین کے سلسلہ میں ایک جملہ نقل ہے کہ " النساء عماد البلاد" خواتین تہذیب و ثقافت کی عمارت اور ستون ہیں" اس میں کسی قس
ہم نے اپنی گذشتہ تحریر میں امام سجاد علیہ السلام کی اس حدیث کی جانب اشارہ کیا تھا کہ خداوند متعال نے حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کو دو بازوں کے بدلے جو سرزمین کربلا پر شھید ہوئے تھے ، دو پَر عطا کئے ہیں جس سے وہ جنت میں پرواز کرتے ہیں اور اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا تھا کہ پَر سے مراد جسمان
سماج ، اجتماع اور ذھنوں میں جو چیز موجود ہے اور زبانیں گویا ہیں وہ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کی شجاعت ہے کہ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام خاندان بنی ھاشم کے چشم و چراغ اور اپنے خاندان والوں کی طرح عرب کے بہادر ترین انسان تھے جبکہ حضرت عباس علیہ السلام ھر چیز سے پہلے خدا اس کے رسول صلی ا