خلاصہ: امام رضا(علیہ السلام) نے شعبان کے آخری دنوں میں فرمایا کہ اپنے آپ کو ماہ مبارک رمضان کے لئے تیار کرو۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اباصلت هروی کہتے ہیں کہ میں ماہ شعبان کے اواخر میں امام رضا(علیہ السلام) کی خدمت میں پہونچا، امام(علیہ السلام) نے فرمایا: ماہ شعبان کا زیادہ تر حصہ گذرچکا ہے، اس مہینے کے اعمال کی انجام دھی میں جو کوتاھی کی ہے اس کی اس مہینے کےباقی دنوں میں بھرپائی کرو، یہ تمھارے اوپر ہے کہ کونسی چیز تمھارے لئے فائدہ مند ہے اور کونسی چیز تمھارے لئے فائدہ مند نہیں ہے اور اب اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ دعا، استغفار اور قرآن کی تلاوت کرو اور گناہوں اور خدا کی نافرمانی کو چھوڑ کر خدا کی جانب لوٹ آؤ اور توبہ کرو تاکہ جب اللہ کے مہینے کا آغاز ہو تو تم اخلاص کے ساتھ اس مہینے میں داخل ہو۔
اس کے بعد امام(علیہ السلام) نے فرمایا: امانتوں کو اداء کرو، اور دل سے مؤمنوں کے کینے کو دور کرو اور جن جن گناہوں کو انجام دیتے تھے ان سب کو چھوڑ دو اور خدا سے ڈرو اور تمام کاموں میں خدا پر توکل کرو، بےشک جو بھی خدا پر توکل کرتا ہے خدا اس کے لئے کافی ہے کیونکہ خدا اپنے کاموں کوانجام دینے والا ہے اور ہر چیز کی ایک مقدار معین ہے۔
اور اس مہینےکے باقی دنوں میں اس ذکر کا بہت زیادہ ورد کرو: «اَللّٰھُمَّ اِنْ لَّمْ تَکُنْ غَفَرْتَ لَنَا فِیْمَا مَضٰی مِنْ شَعْبَانَ فَا غْفِرْ لَنَا فِیْمَا بَقِیَ مِنْہُ؛ اے معبود!اگر تو نے ہمیں شعبان کے گزشتہ دنوں میں گناہوں کی معافی نہیں دی تو بھی اسکے باقی دنوں میں ہمیں بخشش عطا کردے»[بحارالانوار، ج:۹۴، ص:۷۳]۔
*بحارالانوار، محمد باقر مجلسی، دار إحياء التراث العربي، بیروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ھ۔
Add new comment