ہوس انسان کو اندھا اور بہرہ بنا دیتی ہے اور اسکی عاقبت تباہ کردیتی ہے ۔
امام علی علیہ السلام نے فرمایا: «إنَّكَ إن أطَعتَ هَواكَ أصَمَّكَ و أعماكَ ، و أفسَدَ مُنقَلَبَكَ و أرداكَ» ۔ (۱)
بلا شک اگر تم نے اپنے ہوائے نفس کی پیروی کی تو وہ تمہیں اندھا اور بہرا بنا دے گی اور تمھاری عاقبت اور آخرت تباہ و برباد ہوجائے گی ۔
امام علی علیہ السلام نے ایک دوسرے مقام پر فرمایا : و مَن عَشِقَ شَيئا أعشى (أعمى) بَصَرَهُ و أمرَضَ قَلبَهُ ، فَهُوَ يَنظُرُ بِعَينٍ غَيرِ صَحيحَةٍ ، و يَسمَعُ بِاُذُنٍ غَيرِ سَميعَةٍ ، قَد خَرَقَتِ الشَّهَواتُ عَقلَهُ ، و أماتَتِ الدّنيا قَلبَهُ ۔ (۲)
اگر کوئی کسی چیز کا عاشق ہوجائے تو وہ اسے اندھا اور اس کے دل کو بیمار بنادے گی ، ایسا انسان اندھی انکھ سے دیکھتا ہے ، بہرے کان سے سنتا ہے ، ہوس اس کی عقل چھین لیتی ہے اور دنیا اس کے دل کو مردہ کردیتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: غررالحکم،ح ۳۸۰۷۔
۲: نهج البلاغة ، خطبہ ۱۰۹ ۔
Add new comment