امام علی علیہ السلام نے فرمایا:
«جِماعُ المُروءَهِ أَن لا تَعمَلَ فِی السِّرِّ ما تَستَحیی مِنهُ فِی لعَلانیَهِ» ۔ (۱)
مردانگی اور بہادری یہ ہیکہ تنہائی میں وہ کام نہ کرے جسے سب کے سامنے انجام دینے میں شرم آئے ۔
مختصر شرح:
عام سے طور سے انسان کا ظاھر اس کی حقیقی شخصیت اور اس کے باطن کا بیانگر نہیں ہوتا ، ظاھری حُسن اس باطنی حُسن کا بیانگر نہیں اور ظاھری بدصورتی ہرگز اس بات کی عکاسی نہیں کرسکتی کہ انسان کا باطن بھی داغدار ہے ۔
جیسے بہت سارے لوگوں کا ظاھر بہت ہی خوبصورت ہوتا مگر ان کا باطن نہایت ہی گھنوانا ہوتا ہے اور اسی کے برخلاف کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں کہ ان کا ظاھر حَسِین و جَمیل نہیں ہوتا مگر ان کا باطن بہت خوبصورت ہوتا ہے ، اس دنیا میں ہر قسم کے انسان موجود ہیں ، سبھی خدا کی مخلوق ہیں مگر اچھائی اور برائی انسان کے عمل سے متعلق ہے کہ انسان خود کی تربیت کرکے خود کو حَسِین و جَمیل بنا لے یا خود کو گندگیوں میں ڈال کر اپنے وجود کو خراب کرلے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: تصنیف غررالحکم و دررالکلم، ص۲۵۹ ، ح۵۵۰۹ ۔
Add new comment