مناسبتیں
جیسے جیسے اربعین امام حسینؑ کا دن قریب آتا ہے ویسے ویسے ہی جو مومنین کربلا نہیں جا سکے ان کے دل مضطرب ہو جاتے ہیں اور دل مضطرب ہوں بھی کیوں نا کیونکہ امام حسینؑ کے روضہ مبارک کی زیارت معرفت کے ساتھ کرنا ایک بہت بڑی سعادت اور اجر کی بات ہے۔ اور ہر مومن کا یہ دل چاہتا ہے کہ وہ اس خوبصورت مناسبت پر امام کے روضہ مبارک پر لازمی حاضر ہو۔
جشن منانے کا مطلب یہ ہے کہ کچھ لوگوں کا خوشی ومسرت کے موقع ومناسبت کے لئے جمع ہونا،دوسرے لفظوں میں ”جشن“ کا مطلب کچھ لوگوں کا اجتماعی طورپر عید منانا ہے اسی تناظر میں مندرجہ ذیل نوشتہ ملاحضہ فرمائیں۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) نے اپنی پوری زندگی خداوند متعال کی خوشنودی حاصل کرنے میں گزاردی۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) نے کبھی بھی علی(علیہ السلام) کسی چیز کی خواہش نہیں کی۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) نے امامت اور ولایت کے دفاع کے لئے کسی بھی قسم کی کوئی بھی کمی نہیں کی۔
خلاصہ: لیلۃ القدر کی حقیقیت حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی ذات ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) خدا کی حقیقی معرفت رکھنے والی خاتون۔
حضرت زینب س کی مدبرانہ "ولائی” سیاست کہ جس کے مطابق اُنہوں نے شام سے مدینہ جاتے وقت کربلا جانے پر اصرار کیا، کا مقصد یہ تھا کہ اربعین کے دن کربلا میں چھوٹا سا ہی سہی مگر ایک پُر معنیٰ اجتماع منعقد ہو سکے ۔
شاعر اہل بیت(ع)، نوحہ خوان یا مرثیہ خوان اور ماتمی انجمنیں ہماری مجالس میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور ان سب کا عظیم ثواب روایات میں بیان ہوا ہے.
کتنے افسوس کا مقام ہے کہ قوم میں بعض نئی نئی چیزیں پیدا ہو رہی ہیں اور ہم خاموش بیٹھے ہیں ، اگر ہم نے ابھی سے ان پر توجہ نہ کی تو وہ نئی چیزیں ، نئی چیزیں نہیں رہ جائیں گی بلکہ وہ دین کا جزبن جائیں گی، اور اس وقت ان کا ختم کرنا مشکل ہوگا۔