امام خمینی
خلاصہ: ہر انسان کو جاننا چاہیے کہ انقلاب صرف دنیاوی اور مالی مسائل کو حل کرنے کے لئے نہیں، بلکہ حقیقی اسلام کو فروغ دینے کے لئے ہے۔ جب حقیقی اسلام کو فروغ دینے کے مقصد سے انقلاب ہو اور اس پر ثابت قدمی اختیار کی جائے تو مالی اور معاشیاتی مشکلات بھی حل ہوجائیں گی۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی تیسری خصوصیت یہ ہے کہ رہبران کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ برحق عقائد کو لوگوں کے دلوں میں مضبوط کریں، قرآن کریم اور اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث اور عقلی دلائل کی روشنی میں۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ رہبران لوگوں کو اس طرح راہنمائی کرتے ہیں کہ وہ علم اور اپنی سوچ کی بنیاد پر راستے کا انتخاب کرسکیں۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ دوسرے انقلابوں میں ہوسکتا ہے کہ زیادہ توجہ اپنی کامیابی پر دی جائے اور دین و مذہب کی طرف توجہ نہ کی جائے، لیکن انقلاب اسلامی کی یہ خصوصیت ہے کہ ثقافتی پہلوؤں پر خاص طور پر توجہ دی جاتی ہے، کیونکہ انقلاب اسلامی کا مقصد ہی اسی بنیاد پر پورا ہوسکتا ہے۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی دوسری خصوصیت مقاصد کے بیان کرنے کے لحاظ سے ہے۔ جو حقیقتاً انقلاب اسلامی ہو اس میں رہبران اپنے مقاصد کو واضح طور پر بیان کردیتے ہیں، لیکن دوسرے انقلابوں میں رہبران اپنے مقاصد کو چھپائے رکھتے ہیں۔
خلاصہ: امام خمینی(رح): جہاں بھی یہ جدوجہد اچھے انداز سے کی جاسکتی ہو میں وہیں چلا جاؤں گا۔
خلاصہ: جب بھی میں یہ محسوس کروں گا کہ میں ایران میں رہ کر اپنی ملت کی زیادہ خدمت کرسکتا ہوں فوراً وہاں چلا جاؤں گا۔
خلاصہ: اسلام پسندی ایسی اہم چیز ہے جو انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کا باعث بنا ہے، کیونکہ اسلام پسندی، اللہ تعالیٰ کی امداد کا سبب ہے اور انقلاب کی کامیابی اللہ تعالیٰ کی امداد کا نتیجہ ہے۔
خلاصہ: ایران میں ظالم اور سامراجی حکومتیں اسلام کے خلاف کوششیں کرتی رہیں، مگر امام خمینی (علیہ الرحمہ) نے اپنے دور میں اسلام کو زندہ کرنے کی آواز اٹھائی اور انتہائی جدوجہد سے ایران میں انقلاب کیا، اس جدوجہد کا نتیجہ یہ ہوا کہ آج اس ملک میں اور دنیا کے مختلف ممالک میں اسلام کا علم لہرا رہا ہے۔
خلاصہ: دنیا میں جہاں بھی انقلاب ہو اس کے کچھ ارکان ہوتے ہیں جن کی بنیاد پر انقلاب وجود میں آتا ہے، انقلاب اسلامی ایران کے تین بنیادی ارکان ہیں، ان کی اس مضمون میں مختصر وضاحت کی جارہی ہے۔