امام خمینی
خلاصہ: امام خمینی (علیہ الرحمہ) کا گھرانہ عالم، فاضل اور مجاہد تھا، آپ کے والد گرامی کی مجاہدانہ زندگی تھی، آپ بچپنے میں ہی اپنے والد گرامی سے محروم ہوگئے۔ اس کے بعد اپنی والدہ اور پھوپھو کی نگرانی میں زندگی گزاری، یہاں تک کہ وہ بھی انتقال کرگئے جبکہ آپ پندرہ سال کے تھے
خلاصہ: امام خمینی (علیہ الرحمہ) نے اسلامی حکومت کو قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات کی روشنی میں واضح کیا اور لوگوں کو اسلامی حکومت کے اصول سے روشناس کیا۔
خلاصہ: امام خمینی (علیہ الرحمہ) نے ایران میں جو انقلاب اسلامی قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے، اس کامیابی تک پہنچنے کے مختلف مراحل تھے، جن سے گزرنے کے بعد یہ عظیم کامیابی نصیب ہوئی۔ ان مراحل میں سے پہلے مرحلہ میں آپ کے چار بنیادی کارنامے ہیں۔
خلاصہ: امام خمینی (علیہ الرحمہ) کا تعلیمی دور ایسا دور ہے جس کا انقلاب میں بنیادی کردار ہے، کیونکہ قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات ہیں جو انسان اور معاشرے میں حقیقی طور پر اسلامی انقلاب لاسکتی ہیں۔
خلاصہ: انقلاب کے رہبران کے انقلاب کرنے میں مختلف طریقے کار ہوتے ہیں، مگر امام خمینی (علیہ الرحمہ) کا انقلاب اسلامی میں منفرد اور انوکھا طریقہ کار تھا۔
خلاصہ: رہبر انقلاب امام خمینی (علیہ الرحمہ) کے بہت سارے صفات اور نیک کردار کے واقعات بتائے گئے ہیں جو متعدد کتب میں تحریر کیے گئے ہیں، ان میں سے چند ایک کا یہاں پر تذکرہ کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: جب کوئی انقلاب کامیاب ہوجائے تو اس کے کچھ اسباب ہوتے ہیں جن کی وجہ سے کامیابی نصیب ہوئی ہوتی ہے، انقلاب اسلامی ایران دنیا کا واحد انقلاب ہے جس کا مقصد اسلام تھا تو جب انقلاب اسلامی کامیاب ہوگیا تو اسلام کا مرہون منّت تھا۔
خلاصہ: امام خمینی(رح): میرے لیے کسی خاص جگہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے بلکہ میں نے اسے اپنا شرعی فرض سمجھا۔
خلاصہ: انقلاب اسلامی کی پانچویں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں سب لوگ شمولیت لے کر انقلاب کی کامیابی میں حصہ دار بن سکتے ہیں اور انقلاب اسلامی دور دور تک اثرانداز ہوسکتا ہے۔
خلاصہ: حق والوں اور باطل والوں میں ایک فرق یہ ہے کہ حق والوں کی بات انقلاب سے پہلے اور بعد میں ایک ہی رہتی ہے اور ان کا کردار پہلے کے الٹ نہیں ہوجاتا، لیکن باطل والے ظاہری طور پر لوگوں اور دین کی حمایت سے انقلاب کرتے ہیں اور کامیابی کے بعد وہ اپنی باتوں کے الٹ عمل کرتے ہیں جس سے ان کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہوجاتا ہے۔