اسلام
خلاصہ: دین اسلام کی اہم ترین ارکان میں سے نیک اخلاق ہے، اخلاقی اقدار میں سے ایک اہم خُلق، تقوا ہے، روزہ کا تقوا سے گہرا تعلق ہے، قرآن کریم کی نظر میں روزہ کا مقصد تقوا کا حصول ہے، نیز جیسے تقوا کے مختلف درجات ہیں اسی طرح روزہ کے بھی متعدد درجے ہیں
خلاصہ: ماہ رمضان قرآن کریم کی بہار ہے، قرآن کریم سے اس مہینہ میں خاص طور پر فیض حاصل کیا جاسکتا ہے کیونکہ ماہ رمضان، نزول قرآن کا مہینہ ہے۔ اس مہینہ میں قرآن سے مانوس ہوتے ہوئے تلاوت کے علاوہ قرآن کی آیات کی گہرائی پر بھی غور اور تدبر کرنا چاہیے، اہل بیت (علیہم السلام) کی سیرت اس بات کی تعلیم دیتی ہے۔
خلاصہ: جس طرح روزہ میں دنیاوی فائدے پائے جاتے ہیں، اسی طرح روزہ میں ایسے فائدے بھی پائے جاتے ہیں جو آخرت میں ظاہر ہوںگے، روزہ آخرت کی بھوک اور پیاس کی یاد، قبر سے نکلتے ہوئے روزہ دار کے منہ کی خوشبو، روزہ کا آتش جہنم کی ڈھال بننا، جنت میں خاص دروازے سے داخل ہونا اور روزہ دار کی جنتی کھانوں اور شربتوں سے مہمان نوازی۔
خلاصہ: عمل اور اخلاص کا تعلق اسی طرح ہے جیسے بدن کا روح سے لہذا اخلاص کے بغیر عمل، بے فائدہ ہے، روزہ بھی چونکہ عبادات میں سے ایک ہے تو روزہ میں بھی اخلاص ہونا ضروری ہے، اس مقالہ میں اخلاص کے بارے میں کچھ روایات اور روزے کے بارے میں کچھ روایات اور پھر اخلاص اور روزہ کا باہمی تعلق کو روایات کی روشنی میں اور تجزیہ کے ساتھ بیان کیا ہے۔
خلاصہ: اس مقالہ میں رسول اللہ (ص) کے پانچ خطبے بیان ہوئے ہیں جو ماہ رمضان کی فضیلت کے بارے میں ہیں۔
خلاصہ: چونکہ ماہ رمضان، اللہ کی میزبانی اور ضیافت کا مہینہ ہے تو اس میزبانی کے تقاضے کیا ہیں، میزبان یعنی اللہ کی طرف سے اس دعوت میں کیا کچھ ملتا ہے اور مہمانوں کی کیا ذمہ داری ہے جن پر وہ عمل پیرا ہوتے ہوئے اس ضیافت سے بہترین فائدہ حاصل کرسکیں۔
خلاصہ:خدا کے نزدیک حضرت خدیجہ علیھا السلام کا مقام شیعہ اور اہل سنت کتب کی روشنی میں۔
تاریخ گواہ ہے۔ حضرت خدیجہ الکبریٰ سلام اللہ علیھا، دولت و ثروت میں بھی اعلیٰ مقام رکھتی تھیں اور حسن صورت اور حسین سیرت میں بھی آپ کا مقام و درجہ، اعلیٰ و بالا تھا۔ زمانہ جاہلیت میں بھی آپ کو طاہرہ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ جو بہت بڑے اعزاز کی بات تھی۔ چنانچہ مقالہ ھذا میں آپ کی عظمت کے چند پہلو کو بعنوان نمونہ ذکر کیا گیا ہے تاکہ ہم میں بھی وہ ایثار اور جذبہ آئے جو جناب خدیجہ میں موجود تھا۔
خلاصہ: ماہ رمضان کے فضائل جو رسول اللہ (ص) سے نقل ہوئے ہیں، ان میں سے تین خطبوں کو متن اور ترجمہ کے ساتھ نقل کیا ہے۔