اسلام
خلاصہ: والدین کی تربیت کے علاوہ اللہ کے عطاکردہ کمالات اور توفیقات انسان کی ترقی و کمال میں اثرانداز ہوتی ہیں، آپ کو جو خدا نے کمالات عطا کیے ہیں ان کے ساتھ ساتھ آپ کی پاکدامی، دین کے لئے جد و جہد اور ولایت سے دفاع آپ کے کردار کے بہترین نمونے ہیں۔ آپ کی عظمت کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ بعض ائمہ اطہار (علیہم السلام) نے آپ کے فضائل بیان فرمائے ہیں۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) وہ باعظمت خاتون ہیں جن کی عصمت، علم و دانائی اور فضائل و کمالات کے واضح ثبوت پائے جاتے ہیں، اہل بیت (علیہم السلام) کی زبانی آپ کے فضائل کا بیان ہونا، آپ کے بلند مقام اور عظیم کمالات کی نشاندہی کرتا ہے۔
خلاصہ: دحوالارض یعنی جس دن زمین بچھائی گئی، اس دن کی اسلام کی نظر میں بہت اہمیت ہے، اس دن سے مخصوص کچھ اعمال ہیں جن کو اس مضمون میں پیش کیا گیا ہے۔
تحریر: سید محمد عباس شارب
خلاصہ: اچھا دوستی اور اچھی دوستی کا معیار، اسلام کی نظر میں۔
خلاصہ: دنیا پر حکمرانی بھی وہی کرسکتا ہے جو حکومت کے مقاصد کو منزل مقصود تک پہنچا سکے اور ایسے شخص کی شناخت سے لوگ عاجز ہیں، لہذا صرف اللہ، حکمراں کا تعین کرسکتا ہے۔
خلاصہ:حج، اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے اگر کوئی اس کا انکار کرےتو گویا وہ مسلمان نہیں ہے، اسی لئے اس مضمون میں حج کی مختصر طور پر احادیث کی روشنی میں فضیلت بیان کی گئی ہے اور حج کے واجب ہونے کے بعد جو اس کو انجام نہیں دیتا اس کے عذاب کے بارے میں احادیث کو ذکر کیا گیاہے۔
خلاصہ: حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کی امامت و خلافت کے دلائل کا تجزیہ پیش کیا گیا ہے، نیز امامت و خلافت کے مسئلہ میں شیعہ اور اہلسنت کے درمیان بنیادی اختلاف تین مسائل پر ہے، اس مقالہ میں ان تین مسائل کی تشریح کی گئی ہے۔
خلاصہ: شیعہ اور اہلسنت کا خلافت اور امام کی ضرورت پر اتفاق ہے، اختلاف معیاروں میں ہے، وہ معیار جن کی بنیاد پر کوئی شخص، امام اور خلیفہ بنتا ہے، جس مذہب نے ان اصول کا خیال رکھتے ہوئے امام کا انتخاب کیا وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہے اور جس نے ان اصول کو نظرانداز کردیا، وہ گمراہی میں ہے اور کامیابی کی منزل تک ہرگز نہیں پہنچ سکتا۔
حضرت مسلم ابن عقیل (ع) امام حسین (س) کے سفیر اور مکتب کربلا کے پہلے شھید ہیں۔ جنہیں کوفہ کی سرزمین میں یزیدیوں نے انتہائی ظلم وستم سے شھید کیا۔ آپ انتہائی شجاع، عابد اور اپنے زمانے کے امام کے وفادار شیعہ تھے اور اپنی شہادت کے ذریعے شجر اسلام کی آبیاری کی۔
خلاصہ: إنّی تارکٌ فیکُمُ الثَّقَلَین، ما إن تَمَسَّکتُم بهما لَن تَضلّوا: کتابَ اللّه وَ عترَتی أهلَ بَیتی، فَإنَّهُما لَن یفتَرقا حَتّی یردا عَلَی الحَوضَ(مختصر بصائر الدرجات، ص ۹۰؛ بحار الأنوار، ج ۲۳، ص ۱۴۰، ح ۹۱.)
حدیث ثقلین ہمارے لیے ولایت اہل بیت علیھم السلام کی ایک بہت بڑی دلیل ہے اور یہ ایک ایسی دلیل ہے کہ جو فقط شیعہ مؤرخین نہیں بلکہ اہل تسنن نے بھی اپنی اکثر کتب میں اسے ذکر کیا ہے۔