ماں باپ کیساتھ کے حسن سلوک (۱)

Sun, 03/24/2024 - 23:56

حضرت صدیقہ طاھرہ ، زہراء مرضیہ ، حوراء انسیہ ، فاطمہ سلام اللہ علیھا نے خطبہ فدک میں ماں اور باپ کے ساتھ نیکی اور احسان کے سلسلہ میں فرمایا : «وبَرُّ الوالدین وقایۀ من السخط...» ماں باپ کے ساتھ نیکی خدا کے غضب اور غصہ سے نجات کا باعث ہے ، لہذا عذاب سے نجات کا ایک وسیلہ اور راستہ ماں باپ کیساتھ نیکی ہے ، یہ نیکی اس بات کا باعث بنے گی کہ انسان کو خدا کی بندگی اور اطاعت کی توفیق حاصل ہو ، وہ اس طرح خدا کا تقرب حاصل کریں اور بلند مقام اور مرتبہ پر تک پہنچیں ۔

بی بی دوعالم حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا کی اس حدیث کے مفھوم کو حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے بھی اپنے بیان میں فرمایا ہے ، ایک شخص نے حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا : إِنَّ أَبِي قَدْ كَبِرَ جِدّاً وَ ضَعُفَ فَنَحْنُ نَحْمِلُهُ إِذَا أَرَادَ اَلْحَاجَةَ فَقَالَ إِنِ اِسْتَطَعْتَ أَنْ تَلِيَ ذَلِكَ مِنْهُ فَافْعَلْ وَ لَقِّمْهُ بِيَدِكَ فَإِنَّهُ جُنَّةٌ لَكَ غَداً ۔ (۱)

میرے والد اس قدر بوڑھے ہیں کہ وہ خود قضائے حاجت کے لئے بھی نہیں جا سکتے میں انہیں اٹھا کر لے جاتا ہوں ، امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: اگر  تمھارے لئے مقدور ہے تو خود اس کام کو انجام دو اور خود ان کے دہن میں لقمہ رکھو کہ یہ عمل تمہیں جہنم سے نجات کا وسیلہ ہے ۔

خداوند متعال نے بھی ماں باپ کی اطاعت اور پیروی کو اپنے بندوں پر واجب قرار دیا ہے جیسا کہ سورہ اسراء کی ۲۳ویں ایت شریفہ میں ارشاد ہے : « وَ قَضى‏ رَبُّكَ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ إِيَّاهُ وَ بِالْوالِدَيْنِ إِحْسانا ؛ تمھارے پروردگار نے تمھیں حکم دیا ہے کہ اس کے علاوہ کسی اور کی عبادت نہ کرو اور اپنے ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو » ایت کریمہ کے اس مفھوم کو قران کریم کے مختلف مقامات اور مختلف ایات میں تکرار کیا گیا ہے ۔

اس ایت کریمہ میں والدین کیساتھ احسان کا تذکرہ مطلق اور عام ہے اور ہر طرح کی نیکی کو شامل ہے نیز اس میں والدین کے سلسلہ میں بھی گفتگو ہوئی ہے ، کسی بھی ایت اور روایت میں اس بات کی قید نہیں کی گئی ہے کہ والدین اگر مسلمان ہوں تو ان کا احترام کرو اور اگر غیر مسلم ہوں تو ان کا احترام نہ کرو ، ان کے حق میں نیکی انجام نہ دو ، بلکہ ایت کا اطلاق اس بات کا بیانگر ہے کہ جس طرح مسلمان اور مومن ماں باپ کا احترام ، بچے پر واجب ہے اسی طرح کافر ماں باپ کا احترام بھی بچے پر واجب ہے کیوں کہ ماں باپ بچے پر زندگی و حیات یعنی انہیں وجود میں لانے اور پیدا کرنے کا حق رکھتے ہیں لہذا خداوند متعال نے مشرک اور کافر ماں باپ کو بھی بچوں پر حق دیا ہے اور ان کے حق میں نیکی واجب قرار دی ہے البتہ اگر ماں باپ مسلمان ہیں تو ان کا حق دو برابر ہوجاتا ہے اور اگر شیعہ ہوں تو ان کا حق مزید بڑھ جاتا ہے ۔

جاری ہے ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: کلینی ، اصول کافی ، ج ۲ ،  ص ۱۶۲ ۔

۲: قران کریم ، سورہ اسراء ، ایت ۲۳ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50