اسلام
خلاصہ: سحری کرنا بہتر ہے اور اسے ترک کرنا کیسا ہے؟ نیز افطاری نماز مغرب سے پہلے یا بعد میں ہونی چاہیے اور افطار کن چیزوں سے کیا جائے، اور چھوٹے بچوں کو روزہ رکھنے کی عادت کتنی عمر سے ڈلوائی جائے اور کیا ان کو پورا روزہ رکھوایا جائے۔ ان باتوں کو روایات کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔
خلاصہ: احادیث کی روشنی میں شعبان کے مہینہ میں روزہ رکنے کی فضیلت
ماہ مبارک رمضان حقیقت میں انسانی زندگی میں تبدیلی اور انقلاب کا ایک بہترین وسیلہ ہے اور یہ مہینہ اپنے دامن میں انسان سازی کا پورا نظام لیکر آتاہے لہذا ہمیں چاہیے کہ اس عظیم مہینہ کا استقبال بہترین تیاری کیساتھ کریں تاکہ اپنی فردی اور اجتماعی زندگی میں محسوس تبدیلی لاسکے۔
خلاصہ: ماہ مبارک رمضان یعنی بخشش کا مہینہ، یعنی خدا کا مہینہ، یعنی نجات کا مہینہ ۔
خلاصہ: روزہ ایسا فریضہ ہے جو گزشتہ امتوں پر واجب تھا اور مسلمانوں پر بھی واجب ہے، روزہ کا نتیجہ تقوا ہے، خدا نے روزہ کا حکم دینے کے لئے محبت بھرے انداز سے بات کا آغاز کیا ہے یعنی یاایھا الذین آمنوا، اور دوسری آیت میں روزہ کو لوگوں کے لئے خیر کے طور پر ذکر کیا ہے۔ روزہ شیطان کی رسوائی کا باعث ہے اور روزہ دار جنت کے دروازہ ریان سے گزرے گا۔ یہ باتیں اللہ کی رحمت پر دلیل ہیں۔
خلاصہ: اس خطبہ میں پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ماہ رمضان کے کچھ فضائل اور اس مہینہ میں مستحبات، واجبات اور روزہ افطار کروانے کا ثواب اور چار خصلتیں اور کچھ دیگر اعمال کو بیان فرمایا ہے۔
خلاصہ: شب قدر وہ شب ہے جسمیں قرآن کریم کو نازل کیا گیا، اس شب کی بہت اہمیت ہے۔ مقالہ ھذا میں اس شب کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنی ذمہداریوں کی طرف اشارہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس دعا کے ساتھ کہ خدا ہمیں واقعی شب قدر کا ادراک کرنے والوں میں شمار فرمائے۔
خلاصہ: دین اسلام کی اہم ترین ارکان میں سے نیک اخلاق ہے، اخلاقی اقدار میں سے ایک اہم خُلق، تقوا ہے، روزہ کا تقوا سے گہرا تعلق ہے، قرآن کریم کی نظر میں روزہ کا مقصد تقوا کا حصول ہے، نیز جیسے تقوا کے مختلف درجات ہیں اسی طرح روزہ کے بھی متعدد درجے ہیں
خلاصہ: ماہ رمضان قرآن کریم کی بہار ہے، قرآن کریم سے اس مہینہ میں خاص طور پر فیض حاصل کیا جاسکتا ہے کیونکہ ماہ رمضان، نزول قرآن کا مہینہ ہے۔ اس مہینہ میں قرآن سے مانوس ہوتے ہوئے تلاوت کے علاوہ قرآن کی آیات کی گہرائی پر بھی غور اور تدبر کرنا چاہیے، اہل بیت (علیہم السلام) کی سیرت اس بات کی تعلیم دیتی ہے۔
خلاصہ: جس طرح روزہ میں دنیاوی فائدے پائے جاتے ہیں، اسی طرح روزہ میں ایسے فائدے بھی پائے جاتے ہیں جو آخرت میں ظاہر ہوںگے، روزہ آخرت کی بھوک اور پیاس کی یاد، قبر سے نکلتے ہوئے روزہ دار کے منہ کی خوشبو، روزہ کا آتش جہنم کی ڈھال بننا، جنت میں خاص دروازے سے داخل ہونا اور روزہ دار کی جنتی کھانوں اور شربتوں سے مہمان نوازی۔