گزشتہ سے پیوستہ
ماں باپ کو نہ فقط حق حیات حاصل ہے بلکہ انہیں حیات کی بقا کا بھی حق حاصل ہے کیوں کہ اگر ماں اور باپ نہ ہوتے تو انسان وجود ہی میں نہ آتا اور پھر وجود میں آنے کے بعد ماں باپ کی مدد کے بغیر زندگی نہیں بسر کرسکتا تھا ، البتہ یہ بات کسی کے ذھن میں نہ آئے اور یہ سوال اس ذھن میں نہ اٹھے کہ خداوند متعال نے انسانوں کو پیدا کیا ہے لہذا خداوند متعال کو حق حیات حاصل ہے ماں اور باپ کو نہیں ؟؟ یقینا ایسا ہی مگر ان دنوں میں فرق اور فاصلہ نہیں ہے بلکہ دونوں ایک دوسرے کے طول میں ہیں کیوں کہ خداوند متعال نے یہ ارادہ کیا ہے کہ دنیا اسباب و علل کی بنیادوں پر چلے لہذا یہ کہا جاسکتا ہے کہ والدین یعنی ماں باپ بچوں کو وجود میں لانے کا وسیلہ اور سبب ہیں کہ اگر وہ نہ ہوتے تو انسان پیدا ہی نہیں ہوتا ۔
زندگی گزارنے اور اس کے تسلسل کا حق معلوم ہے نیز ہرکسی نے اپنی حیات میں اسے ملموس کیا ہے اور اسے یہ بات بخوبی یاد ہے کہ اس کی ماں نے اس کے حق میں کیا زحمتیں برداشت کی ہیں ، راتیں جاگ کر گزاری ہیں اور اس کی حفاظت اور خدمت میں خود کو مصروف رکھا ہے ۔ (۱)
رسالہ حقوق امام چھارم حضرت سید سجاد علیہ السلام میں یہ موجود ہے کہ حضرت علیہ السلام نے فرمایا : ماں کا حق اس وجہ سے ہے کہ اس نے تمہیں اس جگہ رکھا اور تمھیں ڈھویا کہ کوئی بھی دوسرا انسان اسے انجام نہیں دے سکتا تھا ، اس نے اپنے خون سے طاقت پہنچائی کہ کوئی بھی ایسا کرنے کو تیار نہ ہوتا ، اس نے روز و شب تمہیں سکون پہنچانے کے لئے صرف کئے کہ کوئی بھی ایسا کرنے کو حاضر نہ ہوتا مگر ماں نے تمھارے ساتھ ایسا کیا ، ماں حاضر رہی کہ خود بھوکھی رہے مگر تمہیں سیر کرے ، خود پیاسی رہے مگر تمہیں سیراب کرے ۔ (۲)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: نصرتی ، حسن علی ، سایت شمیم یاس ۔
۲: تحف العقول، ص۲۹۳ ۔
Add new comment