بچوں کی تربیت پانچویں امام کی نگاہ میں (۲)

Sat, 03/23/2024 - 20:24

گذشتہ سے پیوستہ

پانچویں امام حضرت محمد باقر علیہ السلام نے بچوں کی تربیت کے حوالے سے کچھ نکات کی جانب اشارہ فرمایا ہے جن کا لحاظ و پاس لازم و ضروری ہے:

۱: حماقت و کند ذھنی : «لا تسترضعوا الحمقاء فان اللبن یعدى و ان الغلام ینزع الى اللبن یعنى الى الظئر فى‏الرعونه و الحمق‏ ؛ بوقوف اور کم عقل کو اپنے بچوں کی ماں قرار نہ دو کیوں کہ دودھ کے وسیلہ ان کی حماقت اور کند ذھنی بچے میں منتقل ہوجاتی ہے» ۔ (۳)

۲: اچھائی اور برائی : « اپنے بچوں کے لئے خوب سیرت دودھ پلانے والی کا انتخاب کرو کیوں کہ بداخلاقی عورتیں اپنے دودھ کے وسیلہ بچے میں برائیاں منتقل کردیتی ہیں » ۔ (۴)

۳: صاف ستھری دائی کا انتخاب: « اپنے بچوں کے لئے صاف ستھری اور سلیقہ مند دائی کا انتخاب کرو کہ وہ اپنے دودھ کے وسیلہ ان باتوں کو بچوں کے اندر منتقل کردیتیں ہیں » ۔ (۵)

البتہ اس مقام پر اس کی بات کی جانب توجہ بھی نہایت ضروری ہے کہ بچوں کی تربیت میں زور، سٓختی اور تشدد کے استعمال سے پرھیز کیا جائے کیوں کہ یہ عمل بچوں میں منفی اور غلط اثر رکھتا اور انہیں ضدی مزاج بنا دیتا ہے جیسا کہ امام محمد باقر علیہ السلام نے مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم سے نقل کرتے ہوئے فرمایا : انَّ هذا الدّینَ مَتینٌ فَاوْغِلْوا فیهِ بِرِفْقٍ وَلا تُکرِهُوا عِبادَةَ اللَّهِ الی عِبادِ اللَّهِ ۔ (۶)

دین اسلام کا قانون اور آئین محکم ہے البتہ نرمی اور مُدارے کے ذریعہ اس میں وارد اور داخل ہوں اور بندگان خدا کو ھرگز اس کی عبادت پر مجبور نہ کریں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۳- تهذيب الاحكام، ج ٨، ص ١١٠، ح ٣٧٥۔

۴- الكافي، ج ٦، ص ٤٤، ح ١٢۔

۵- التهذيب، ج ٨، ص ١١٠؛ الكافی، ج ٦، ص ٤٤، ح ١٣۔

۶:  شرح اصول كافى، ج ۸، ص ۲۷۲؛ و كنز العمال، ج ۳، ص ۴۰، ح ۵۳۷۸؛ و بحار الانوار، ج ۶۸، ص ۲۱۱ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
12 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 103