الشفاء ہاسپٹل کے ڈائرکٹر کا کل کہنا تھا کہ اسرائیل کی مسلسل بمباری ، وحشیانہ حملات اور سفاکیت کے باعث ہاسپٹل کا نظام ناکارہ ہوگیا ہے وسائل اور مشینوں نے کام کرنا چھوڑدیا ہے۔ (۱) طبی عملہ ، رضا کار ، مریض اور ہاسپٹل میں پناہ لینے والے بے گھر افراد ، شدید مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں ، کتنے ہی بے گناہ ، اسرائیلی ظلم و بربریت کا شکار ہوکر لقمہ اجل بن چکے ہیں جن کی تعداد خدا ہی جانتا ہے ، بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہیں جو وسائل کی شدید قلت کے باعث موت سے لڑنے کی کوششین کر رہے ہیں اور ہزاروں کی تعداد ان افراد کی ہے جو ان حالات میں یہاں پناہ لئے ہوئے ہیں لیکن اسرائیلی درندگی اور سفاکیت انہیں بھی نگل لینے کی کوششیں کر رہی ہے اور یہ حالت فقط غزہ کے الشفا ہاسپٹل کی نہیں ہے بلکہ پوری غزہ پٹی میں بائیس لاکھ انسان جس میں سب سے زیادہ مشکلات میں معصوم بچے بچیاں ، خواتین ، ضعیف و ناتواں ، معذور ، زخمی اور مریض افراد ہیں دنیا کی سب سے بڑی انسانی جیل میں شدید محاصرہ میں ہیں چاروں طرف سے اسرائیلی وحشی درندے ، پست ترین ، گھٹیا ، شیطان نمونہ صہیونی جانور ، غزہ شہر کو اپنے وحشیانہ حملات کا نشانہ بنا رہے ہیں بموں کا نہ رکنے والا سلسلہ ہے گولیوں کی بوچھار ہے کتنے ہی افراد اس صدی کے عجیب و غریب جیل میں پھنسے ہوئے ہیں نہ نکلے کا راستہ ہے نہ دوائیں ہیں ، پانی اور غذا کی شدید قلت ہے ، لیکن ان مشکلات کے باوجود فلسطینیوں کی استقامت کو سلام ہے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کے حوالے سے ایرنا نیوز ایجنیسی لکھتی ہے کہ اسپین کے سماجی حقوق کے وزیر یوون بیلارا (۲) نے غزہ کے الشفا ہاسپٹل کے عملہ کے ذریعہ ہاسپٹل میں بھرتی معصوم بچوں اور زخمیوں کو وسائل کی شدید قلت ، آکسیجن کے خاتمہ ، بجلی کے نہ ہونے ، پانی اورغذا کی شدید قلت اور وسائل کی کمی کے باوجود ، بچانے کی انتھک کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حالات ایک انسانی المیہ رقم کر رہے ہیں اور ان حالات کو بہت جلد ختم ہونا چاہئے۔(۳) اگرچہ بیلارا کا یہ موقف یورپی یونین کا موقف نہیں ہے لیکن بیلارا اس بربریت کے مقابل خود کو روک نہ سکا اور یورپی یونین کے موقف کے برخلاف اسرائیل کی سفاکیت کی مذمت اور اسے رکوانے کی کوششیں کر رہا ہے۔
بعض اخبارات اور نیوز ایجنسیوں نے الشفاء ہاسپٹل کے سامنے پیش آنے والے اس انسانی المیہ کی دلخراش تصاویر شائع کی ہیں اور ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جنازوں کا ڈھیر ہے جو دفن کے امکانات نہ ہونے اور سرد خانہ کے بند ہوجانے کے باعث زمین پر پڑے ہوئے ہیں (۴)
اس وقت غزہ کے سب سے بڑے ہاسپٹل الشفاء کے حالات ناگفتہ بہ ہیں ، ہاسپٹل میں ایمرجنسی وارڈ کے ڈائرکٹر مصطفی الصرصور نے اعلان کیا ہے کہ اس وارڈ کے تمام مریض جاں بحق ہوچکے ہیں کیونکہ ایندھن تمام ہوچکا ہے بجلی کٹی ہوئی ہے وسائل اور امکانات حملوں سے خراب ہورہے ہیں۔(۵) اسی طرح وہ مزید کہتے ہیں کہ آئی سی یو وارڈ کے بھی تمام مریض اس انسانی المیہ میں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ (۶) ہاسپٹل پر اسرائیلی بمباری اور گولیاں برسانے کے باعث ایک طرف لوگ مر رہے ہیں تو دوسری طرف ساز و سامان نابود ہو رہا ہے ہاسپٹل کے مختف حصوں میں آگ لگی ہوئی ہے جبکہ مریضوں کے علاوہ پناہگزینوں کی بھی ایک بڑی تعداد اس ہاسپٹل مین پناہ لئے ہوئے ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
۱: https://www.irna.ir/news/85290261
۲: Spain's Minister of Social Rights, Yvonne Bellara
۳: https://www.irna.ir/news/85290261
۴: https://fa.alalam.ir/news/6746833
۵: https://fa.alalam.ir/news/6746438
۶: گذشتہ حوالہ۔
Add new comment