معصومین
محرم الحرام انسانیت کو خدا محوری، غیرت دینی، اور ہر دور کےظالموں کے خلاف برسر پیکار ہونے کا درس دیتا ہے.
خلاصہ: حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے مختصر تعارف کے بعد آپ کا مختلف ادوار میں کردار بیان کیا گیا ہے، رسول اللہ (ص) کے زمانہ میں، تینوں خلفاء کے دور میں اور حضرت امیرالمومنین (ع) اور امام حسن (ع) کے دور امامت میں۔
اپنے زمانے کے امام کی معرفت حاصل کرنا واجب ہے جیسا کہ واقعہ کربلا نے واضح کر دیا کہ کتنے ہی ایسے لوگ ہیں کہ جنہیں اپنے زمانے کے امام کی معرفت ہے، اگر واقعہ کربلا رونما نہ ہوتا تو حق و باطل پر لوگوں کی پہچان بہت مشکل ہو جاتی۔
خلاصہ: امام حسن (علیہ السلام) نے جو معاویہ سے مجبوراً اور بحکم الہی صلح کی تھی، امام حسین (علیہ السلام) بھی اپنے امام وقت کے عہد کے پابند رہے، اور صلح نامہ پر عمل کرنا قیام کرنے میں رکاوٹ تھا۔
خلاصہ : اکثر لوگوں کے ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کے ہاتھ میں جو انگوٹھی تھی وہ امام نے، امام سجاد علیہ السلام کو دے دی تھی تو پھر جو انگوٹھی لوٹی گئی وہ کونسی تھی؟ تو ہم نے اسے روایات کی مدد سے مختصر طور پر بیان کیا ہے۔
خلاصہ: لوگوں کی عوامانہ سوچ یہ ہے کہ حضرت امام حسن (علیہ السلام) نے صلح کیوں کرلی جبکہ امام حسین (علیہ السلام) نے قیام کیا، جبکہ یہ لوگ اس بات سے غافل ہیں کہ حضرت امام حسن (علیہ السلام) کی صلح ہی باعث بنی کہ امام حسین (علیہ السلام) قیام کرسکیں۔
خلاصہ: دشمن نے لوگوں کے عقائد امامت کو بدلنے کے لئے کوشش کی ہے کہ ائمہ طاہرین (علیہم السلام) کی سیرت کا غلط طریقہ سے موازنہ کرتے ہوئے، لوگوں کو اس شک و شبہ میں ڈالے کہ ائمہؑ کے درمیان فرق ہے، جبکہ ہرگز ایسا نہیں، کیونکہ وقت کے سیاسی اور معاشرتی حالات کے مطابق یہ حضرات دین کی حفاظت کرتے تھے، مزید تفصیلات کے لئے مندرجہ ذیل مضمون میں تحریر کی گئی ہیں۔
خلاصہ: اہل بیت (علیہم السلام) کے لاتعداد فضائل میں سے چند فضائل حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے اقوال کی روشنی میں بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت مشہور یہ ہے کہ ۲۵ محرم الحرام کو واقع ہوئی اور وہ زمانہ، ولید ابن عبدالملک کی حکومت کا زمانہ تھا۔
امام سجاد علیہ السلام نے واقعہ کربلا میں مثالی کردار ادا کیا، آپ نے اپنی اسیری اور اسیری کے بعد مختلف حوالوں سے کربلا کے پیغام کو زندہ کیا۔