معصومین
خلاصہ: شہادت، اسلام کی نظر میں بہت بلند مقام ہے جو ہر شخص کو نصیب نہیں ہوتا بلکہ خاص افراد مقام شہادت پر فائز ہوتے ہیں، امیرالمومنین علیہ السلام جہاد پر تشریف لے جاتے تو شہادت کی امید سے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کو مختلف موقعوں پر شہادت کی خبر دی تھی جس کے سننے پر آپ اپنے دین کی سلامتی کا پوچھتے اور خبر شہادت پر خوشی کا اظہار کیا۔
خلاصہ :جنگ خندق (احزاب) اور مولائے کائنات کی شجاعت
خلاصہ:اس مضمون میں امام صادق علیہ السلام کی مختصر سوانح حیات کو پیش کیا گیا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے علمی لحاظ سے ایسی تحریک کا آغاز کیا جس کی مثل تاریخ میں نہیں ملتی، آپ نے مختلف علوم و فنون میں شاگردوں کو تعلیم دی، علوم و معارف کی اشاعت کی اور دین خدا کو بچانے کے لئے اتنی جد و جہد کی کہ دوست و دشمن آپ کے شاگرد بن گئے جن کی تعداد تقریباً چار ہزار بتائی گئی ہے۔
خلاصہ: اس تحریر میں مختصر طور پر اہل تسنن کے چار اہم مکاتب کے امام اور انکا امام صادق (علیہ السلام) کے شاگرد ہونے کا تذکرہ ہے۔
خلاصہ: حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے زمانے کے سیاسی اختلافات اور تنازعات کے باعث موقع پایا کہ علوم آل محمد (ص) کو دنیا بھر میں شائع کریں، آپ نے مختلف سفروں میں متعدد شاگردوں کو تعلیم دی اور آپ کے شاگرد صرف شیعہ نہیں تھے بلکہ دیگر مکاتب فکر کے پیشوا اور پیروکار بھی تھے، آپ کی تعلیم سے ایسے شاگرد مختلف علوم میں ماہر بن گئے جنہوں نے دنیابھر میں ان علوم کو پہنچایا۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) شیعہوں کے آٹھویں امام ہیں جو اللہ تعالی کی جانب سے منصب امامت پر فائز ہوئے۔ آپ نے ۲۰ سال امامت کی، جس میں سے پانچ سال مامون کے زمانہ حکومت میں گزرے، آپ کو مامون نے قتل کی دھمکی دیتے ہوئے مجبور کیا کہ آپ ولیعہدی کو قبول کریں، تو مجبوراً آپ نے اس منصب کو قبول کرلیا مگر کچھ شرطوں کے ساتھ جنہیں اگلے مقالات میں بیان کیا جائے گا۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) نے تین سال ولی عہدی کے مشکل ترین حالات کے دوران لوگوں کو توحید پروردگار سے روشناس کروایا، دشمن نے اگرچہ آپ کی مختلف علمی اور ثقافتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے آپ کو ولی عہدی سونپی، لیکن آپ نے ہر طرح کی مناسب فرصت سے استفادہ کرتے ہوئے، اللہ کی توحید اور اللہ کے احکام لوگوں تک پہنچائے۔
خلاصہ: اس تحریر میں مختصر طور پر امام رضا (علیہ السلام) سے متعلق روایت کے تناظر میں مناظرہ کرنے کے تین اہم طریقوں کو بیان کیا گیا ہے۔