اخلاق وتربیت
خلاصہ: اس مضمون میں غلط سوچوں سے چھٹکارا پانے کے چند طریقہ کار بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: فضول اور غلط سوچوں کو ذہن میں آنے سے روکنا چاہیے کیونکہ غلط سوچیں رفتہ رفتہ آدمی کو برے کاموں پر آمادہ کردیتی ہیں۔
خلاصه: ہمیں ہمیشہ اپنے نیک اعمال کی حفاظت کرنا چاہیے،ایسا نہ ہو دوسرے برے اعمال کی وجہ سے ہمارے نیک اعمال بھی ختم ہو جائیں۔
تقوا وہ اہم ترین اخلاقی پہلو ہے جس پر اسلام نے شدت سے تاکید کی ہے لیکن تقوا ایسا ہونا چاہیئے جو نمائشی اور دکھاوٹی نہ ہو۔
اپنے نفس کو حرص و ہوس سے بچانا نہایت مشکل مرحلہ ہے کیونکہ نفس تو بس هل من مزید کی ہی صدا لگاتا ہے، پڑوسی کی زمین ہڑپ لینا رشتہ دار کے گھر پر ڈاکہ ڈالانا حرص و ہوس کے چند چھوٹے چھوٹے نمونے ہیں۔
مزاج کے اعتبار سے ہر انسان فائدے کی تلاش میں رہتا ہے اور جہاں اسے فائدہ نظر آتا ہے بس اسی کی طرف جھکتا چلا جاتا ہے، اسی انسانی مزاج کو دیکھتے ہوئے اللہ نے کہا ہے کہ اگر تجارت کرنا ہی ہے تو مجھ سے کرو کہ اس میں زیادہ فائدہ ہے۔
قرآن کا نزول قلب پیغمبر(ص)، شب قدر کا نزول ماہ رمضان اور...اسی طرح شیطان کا بھی نزول ہے جہاں اسکی آمد و رفت رہتی ہے ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ کہیں اسکے نزول کا مقام ہمارا قلب نہ بن جائے۔
خلاصہ: انسان تعلیم حاصل کرتا ہوا جس بھی بلند علمی درجہ تک پہنچ جائے، پھر بھی وہ اللہ کا محتاج ہے۔
خلاصہ: انسان کی جسمانی طاقتیں جتنی بھی بڑھتی جائیں، پھر بھی انسان اللہ تعالیٰ کا محتاج ہے۔
سیرت ائمہ ہمارے لیے مشعل راه بھی ہے اور تربیت کا منارہ بھی، ماه رمضان میں ہمیں اپنے چھوٹے چھوٹے اقدامات پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔