عقاید
امام حسین علیہ السلام کو جب اہل کوفہ کے خطوط دریافت ہوئے تو اپ نے اہل کوفہ کے جواب میں اور کوفے کے حالات جاننے کیلئے حضرت مسلم کو کوفے روانہ کیا ، اپ نے اہل کوفہ کے نام خط میں تحریر فرمایا: « وَ قَدْ بَعَثْتُ اِلَیْکُمْ اَخی وَ ابْنَ عَمّی وَ ثِقتی مِنْ اَهْلِ بَیتی مُسْلمَ بْنَ عَقیلٍ وَ اَمَرْت
امام محمد باقر علیہ السلام کی نگاہ میں حقیقی مسلمان اور شیعہ ہونے کیلئے ضروری ہے کہ انسان «تقوا اور پارسائی» کے امتحان میں کامیاب ہو ، آنحضرت علیہ السلام نے اس سلسلہ میں فرمایا: « مَا شِيعَتُنَا إِلَّا مَنِ اتَّقَى اللَّهَ وَ أَطَاعَهُ ؛[1] ہمارے شیعہ فقط وہ ہیں کہ جو تقوائے الھی کو اپنائیں اور
اہل بیت اطھار علیھم السلام کی اہم اور واضح صفت تقوائے الھی ، پرھیزگاری ، خدا کی اطاعت ، تواضع ، انکساری اور فقراء و ضرورت مندوں کی مشکلات کو برطرف کرنا ہے ۔
امام محمد باقر علیہ السلام نے امید بخش اور حوصلہ افزا بیان میں امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے منتظرین کو خوشخبری دیتے ہوئے فرمایا : «یَأْتِی عَلَی النّاسِ زَمانٌ یَغِیبُ عَنْهُمْ اِمامُهُمْ فَیاطُوبی لِلثّابِتِینَ عَلی اَمْرِنا فِی ذلِکَ الزَّمانِ اِنَّ اَدْنی ما یَکُونُ لَهُمْ مِنَ الث
قران کریم نے سورہ اعراف میں تذکرہ کیا ہے کہ « فَوَسْوَسَ لَهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِيَ لَهُمَا مَا وُورِيَ عَنْهُمَا مِنْ سَوْآتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَاكُمَا رَبُّكُمَا عَنْ هَٰذِهِ الشَّجَرَةِ إِلَّا أَنْ تَكُونَا مَلَكَيْنِ أَوْ تَكُونَا مِنَ الْخَالِدِينَ ، وَقَاسَمَهُمَا إِنِّي لَكُمَا لَمِ
ایات و روایات نے شادی کو مستحب موکد اور حتی اس سے بھی بالاتر بتایا ہے حتی خاص حالات میں شادی واجب ہے ، (۱) دین اسلام نے تمام ادیان کے مقابل شادی کو اسان بنایا ہے اور معاشرہ میں موجود غلط رسومات اور خرافات سے مقابلہ کیا ہے نیز اس بات کی کوشش ہے کہ شادی کی راہ میں موجود تمام روکاوٹوں کو ختم کردے ،
جس وقت رسول خدا (ص) نے امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی درخواست سنا تو فرمایا : «علی ، میں فاطمہ سے اپ کی خواہش کا تذکرہ کروں گا اور جو جواب ہوگا اس سے اپ کو مطلع کردوں گا» اس کے بعد آنحضرت (ص) حضرت بی بی دوعالم شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے پاس گئے اور حضرت نے اپ
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : لَوْلَا أَنَّ اللَّهَ خَلَقَ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ لِفَاطِمَةَ مَا کانَ لَهَا کفْوٌ عَلَی الْأَرْض ؛ (۱) اگر خداوند متعال نے امیرالمومنین [علی ابن ابی طالب علیہ السلام] کو حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے لئے پیدا نہ کیا ہوتا تو اس زمین پر ان کا کوئ
نویں امام حضرت محمد تقی علیہ السلام کی رو سے اپ کے فرزند حضرت امام عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظھور کی شرط 313 مخلص انصار کی پیدائش ہے ۔
امام محمد تقی علیہ السلام نے فرمایا: «أفضَلُ العِبادَةِ الإخلاصُ ؛ اخلاص، بہترین عبادت ہے» (۱)
تشریح: