امام جعفر صادق علیہ السلام مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے نقل کرتے ہیں : كانَ رَسُولُ اللّهِ اَبا بَنات ۔ (۱) رسول خدا (ص) لڑکیوں کے باپ تھے ۔
اپ علیہ السلام ایک دوسرے مقام پر یوں فرماتے ہیں : مَنْ عالَ ثَلاثَ بَنات اَوْ ثَلاثَ اَخَوات وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ ۔ (۲) جو تین لڑکیوں اور تین بہنوں کا خرچ اٹھائے اس پر جنت واجب ہے ۔
رسول خدا (ص) نے اس سلسلہ میں فرمایا : نِعْمَ الْوَلَدُ اَلْبَناتُ، مُلْطِفاتٌ، مُجَهِّزاتٌ مُؤْنِساتٌ، مُبارَكاتٌ، مُفَلِّياتٌ ۔ (۳) لڑکیاں بہترین اولاد ہیں ، مہربان ، شفیق ، مدد کرنے والی ، محبت کرنے والی ، با برکت اور طہارت و پاکیزگی کا خیال کرنے رکھنے والی ہیں ۔
چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : مَنْ عالَ اِبْنَتَيْنِ، اَوْ أُخْتَيْنِ، اَوْ عَمَّتَيْنِ اَوْ خالَتَيْنِ حَجَبَتاهُ مِنَ النّارِ ۔ (۴) اگر کوئی دو لڑکیوں ، دو بہنوں ، دو پھوپھیوں یا دو خالاوں کی سرپرستی کرے تو خداوند متعال اسے جہنم کی اگ سے محفوظ رکھے گا ۔
اپ علیہ السلام نے ایک اور مقام پر یوں فرمایا : اَلْبَناتُ حَسَناتٌ وَ الْبَنُونَ نِعْمَةٌ، وَ الْحَسَناتُ يُثابُ عَلَيْها وَ النِّعْمَةُ يُسْأَلُ عَنْها ۔ (۵) لڑکیاں نیکیاں ہیں ، لڑکے نعمت ہیں ، نیکیوں کا ثواب عطا کیا جائے گا اور نعمتوں کے سلسلہ میں حساب و کتاب لیا جائے گا ۔
رسول خدا صلى الله عليہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اِنَّ اللّهَ تَبارَكَ وَ تَعالى عَلَى الاْناثِ اَرَقُّ مِنْهُ عَلَى الذُّكُورِ، وَ ما مِنْ رَجُل يُدْخِلُ فَرْحَةً عَلى اِمْرَأَة بَيْنَهُ وَ بَيْنَها حُرْمَةٌ اِلاّ فَرَّحَهُ اللّهُ يَوْمَ الْقِيامَةِ ۔ (۶) خداوند متعال لڑکوں سے زیادہ لڑکیوں کے حق میں مہربان ہے ، لڑکیوں کو خوش رکھنے والے کو خداوند متعال قیامت کے دن خوش رکھے گا ۔
اپ (ص) نے مزید فرمایا : خَيْرُ اَوْلادِكُمْ اَلْبَناتُ ۔ (۷) لڑکیاں تمھاری بہترین اولاد ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: کلینی ، اصول کافی ، ج ۶ ، ص ۵ ۔
۲: کلینی ، اصول کافی ، ج ۶ ، ص ۶ ۔
۳: فيض الكاشانی ، الوافی ، ج ۲۳ ، ص ۱۲۹۷ ۔
۴: وسائل الشیعہ ، ج ۲۱، ص ۳۶۲ ۔
۵: مجلسی ، محمد باقر، بحار الأنوار ، ج ۷۸ ، ص۲۰۶ ۔
۶: کلینی ، اصول کافی ، ج ۶ ، ص ۶ ۔
۷: طبرسی ، حسن بن فضل ، مکارم الأخلاق ، ج ۱ ، ص ۲۱۹ ۔
Add new comment