کربلا کی خواتین

Sun, 08/25/2024 - 18:31

مکہ میں اسلام کا سورج طلوع ہوتے ہی اسلامی تعلیمات کے زیر سایہ عورتوں نے سماج میں اپنی اہمیت اور منزلت کو دوبارہ حاصل کیا اور اسلامی شریعت کا پورا پاس ولحاظ رکھتے ہوئے معاشرہ میں اپنی سیاسی اور سماجی ذمہ داری کو نبھایا ، جس وقت دوسرے معاشروں میں عورت ایک حیوان سے بھی بدتر زندگی گذار رہی تھی (۱)حتی کہ خود حجاز کی سرزمین جہاں اسلام کا سورج طلوع ہوا وہاں لڑکیوں کو زندہ درگور کردیا جاتا تھا ، (۲) اس دور اور اس زمانہ میں اسلامی تاریخ ، خواتین کے درخشان کارناموں سے جگمگا رہی ہے ، (۳) اسلام نے خاتون کو وہ مقام عطا کیا اس منزلت سے شرفیاب کیا کہ مرد کے شانہ با شانہ عورتوں کا بھی نام تاریخ کی جبین پر زندہ اور پائندہ ہوا ۔ (۴)

انہیں واقعات میں سے ایک عظیم حادثہ جو اسلامی تاریخ میں سب سے معروف واقعہ ہے ، کربلا میں امام حسین علیہ السلام سے یزید بن معاویہ کی جنگ ہے ، حق اور باطل کا معرکہ ، نور اور ظلمت کا مقابلہ ، شجرہ طیبہ اور شجرہ خبیثہ کا آمنے سامنے آنا ، فضائل اور بلند اخلاق و کردار میں سبقت لے جانے والوں کے سامنے رذائل اور پستی میں سبقت لے جانے والے خبیث افراد کی نمایش ، اس حادثہ میں بھی امام حسین علیہ السلام کے خیمہ میں خواتین نے وہ عظیم کردار نبھایا ہے ، وہ بے نظیر قربانیاں پیش کیں ہیں ، خلوص کا وہ مظاہرہ کیا ہے جس کی نظیر تاریخ انسانیت میں نہیں ملتی جس کی مثال کسی دوسرے حادثہ میں نظر نہیں آتی اور اس طرح  سے خواتین ابھر کر سامنے آئی ہیں اور انہوں نے اس کردار کا مظاہرہ کیا ہے جسے دیکھ کر عقلیں حیران ہیں انسانیت افتخار کر رہی ہے تاریخ عالم و آدم میں ان کرداروں کو سنہرے حروف سے لکھا گیا ہے۔

کربلا وہ جنگ ہے جس سے اسلام زندہ ہوا ، اسلام نے تازہ حیات پائی تو جس طرح اسلام کو زندگی بخشنے میں مردوں کا کردار اور نقش ہے اسی طرح خواتین کا کردار اور نقش ہے اور اسی بناپر امام حسین علیہ السلام ان خواتین کو اپنے ساتھ لائے تھے کیونکہ بغیر ان خواتین کے یہ حادثہ کامل نہیں ہوسکتا تھا۔ شہید مطہری فرماتے ہیں : کربلا کی تاریخ ایک مرد و عورت کی تاریخ ہے جس میں مردوں کی طرح عورتوں نے بھی کردیا نبھایا ہے لیکن عورت نے اپنے اعتبار سے اور مردوں نے اپنے اعتبار سے ۔ (۵)

ان کرداروں میں جن خواتین کا نام تاریخ کے صفحات پر ثبت و ضبط ہوا ان میں کچھ نام یہ ہیں:

جناب طوعہ نے کوفہ میں اس وقت حضرت مسلم بن عقیل کو پناہ دی اور آپ کی مدد کی جبکہ تمام کوفہ میں کوئی بھی آپ کا حامی و مددگار نظر نہیں آرہا تھا یعنی جب کوفہ میں سب نے بزدلی دکھائی اس وقت ایک مرد میدان جناب طوعہ جیسی عظیم خاتون تھیں ۔ (۶)

جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: شهید مرتضی مطهری ، نظام حقوق زن در اسلام ، موسسه انتشارات صدرا ، ص ۱۰۔

۲: قرآن اس واقعہ کی جانب اشارہ کررہا ہے ، وَإِذَا الْمَوْءُودَةُ سُئِلَتْ بِأَيِّ ذَنْبٍ قُتِلَتْ ، سورہ تکویر آیت ۸ و ۹۔

۳: شهید مرتضی مطهری ، نظام حقوق زن در اسلام ، موسسه انتشارات صدرا ، قم۔

۴: گذشتہ حوالہ۔

۵: شهید مرتضی مطهری،حماسه حسینی،موسسه انتشارات صدرا، ج۱،ص۲۸۹۔

۷: طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۵، ص۳۷۱؛ ابن سعد، طبقات، ج۵، ص‌۴۶۱؛ بلاذری، انساب‌الاشراف، ج۲، ص۸۱۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 68