حضرت ادم و حوا کی داستان

Wed, 06/21/2023 - 09:14

قران کریم نے سورہ اعراف میں تذکرہ کیا ہے کہ « فَوَسْوَسَ لَهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِيَ لَهُمَا مَا وُورِيَ عَنْهُمَا مِنْ سَوْآتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَاكُمَا رَبُّكُمَا عَنْ هَٰذِهِ الشَّجَرَةِ إِلَّا أَنْ تَكُونَا مَلَكَيْنِ أَوْ تَكُونَا مِنَ الْخَالِدِينَ ، وَقَاسَمَهُمَا إِنِّي لَكُمَا لَمِنَ النَّاصِحِينَ ، فَدَلَّاهُمَا بِغُرُورٍ ۚ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ وَنَادَاهُمَا رَبُّهُمَا أَلَمْ أَنْهَكُمَا عَنْ تِلْكُمَا الشَّجَرَةِ وَأَقُلْ لَكُمَا إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمَا عَدُوٌّ مُبِينٌ» شیطان نے ان دونوں میں وسوسہ پیدا کرایا کہ جن شرم کے مقامات کو چھپا رکھا ہے وہ نمایاں ہوجائیں اور کہنے لگا کہ تمہارے پروردگار نے تمہیں اس درخت سے صرف اس لئے روکا ہے کہ تم فرشتے ہوجاؤ گے یا تم ہمیشہ رہنے والو میں سے ہوجاؤ گے اور دونوں سے قسم کھائی کہ میں تمہیں نصیحت کرنے والوں میں ہوں پھر انہیں دھوکہ کے ذریعہ درخت کی طرف جھکا دیا اور جیسے ہی ان دونوں نے چکّھا شرمگاہیں کھلنے لگیں اور انہوں نے درختوں کے پتے جوڑ کر شرمگاہوں کو چھپانا شروع کردیا تو ان کے رب نے آواز دی کہ کیا ہم نے تم دونوں کو اس درخت سے منع نہیں کیا تھا اور کیا ہم نے تمہیں نہیں بتایا تھا کہ شیطان تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے ۔

اس وقت یہ ندائے الھی ائی کہ اے ادم و حوا [علیہما السلام] کیا ہم نے تمہیں اس درخت کے قریب جانے سے نہیں روکا تھا اور تم سے نہیں کہا تھا کہ بلا شک شیطان تمھارا کھلا دشمن ہے ؟ !

روایت میں منقول ہے کہ اس واقعہ یعنی حضرت ادم علیہ السلام کی جانب سے ترک اولی صادر ہونے کے بعد حضرت جبرئیل علیہ السلام نے جناب ادم علیہ السلام سے کہا کہ خداوند متعال نے اپ کو حکم دیا تھا کہ اس درخت سے کچھ بھی نہ کھائے گا تو اپ نے ایسا کیوں کیا اور اس درخت سے کیوں کھایا ؟ حضرت ادم علیہ السلام نے فرمایا اے جبرئیل ! شیطان نے قسم کھائی تھی کہ وہ میرا خیر خواہ ہے لہذا مجھے گمان بھی نہ ہوسکا کہ جسے خداوند متعال نے پیدا ہے اور وہ خدا پر ایمان بھی رکھتا ہے وہ جھوٹی قسم کھائے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ اعراف ، ایت ۱۹ تا ۲۱ ۔

۲: تفسیر نور الثقلین، ج ۱ ، ص ۶۱ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
11 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47