کمسن مجاہدہ جناب سکینہ کی سوانح حیات اور فضائل

Fri, 08/16/2024 - 16:36

سکینہ کے معنی ہیں چین و سکون ، لیکن یہ ناز و نعم مین پلنے والی گھر میں سب کی چہیتی ، باپ کے سینے پر سونے والی ،بھائیوں کی دلاری ، جناب سکینہ چار سال کی عمر میں ان بڑے بڑے مصائب اور آلام سے دچار ہوئی کہ جن مصائب کے بعد یہ معصومہ دنیا میں زیادہ زندہ نہ رہ سکی اور قیدی و اسیری کے عالم میں شام کے تاریک زندان میں اس دنیا سے سدھار گئی لیکن اس چھوٹی سی عمر میں وہ فضائل و مناقب اس معصومہ سے ظاہر ہوئے اور کربلا کے واقعہ میں وہ عظیم الشان کارنامہ اس معصوم بچی نے رقم کیا کہ اس بچی کا نام تاریخ کربلا میں سنہرے حروف میں لکھے جانے کے قابل ہے اور داستان کربلا کی مظلومیت کی ایک علامت و نشانی ، امام حسین علیہ السلام کی اولادوں میں سے کمسن شہزادی جناب سکینہ سلام اللہ علیہا اور شیر خوار جناب علی اصغرعلیہ السلام ہیں ۔

جناب سکینہ امام حسین علیہ السلام کی صاحبزادی ہیں جو جناب رباب بنت امرأالقیس کے بطن سے پیدا ہوئیں ، مختلف نقل کے مطابق کربلا میں آپ کی عمر ۴ سال کی تھی اور جناب رباب کے ہی بطن سے آپ کے بھائی جناب علی اصغر متولد ہوئے ، کربلا میں جناب علی اصغر کی عمر چھ  مہینہ کی تھی اور امام حسین علیہ السلام طلب آب کے لئے آپ کو میدان میں لے گئے لیکن دشمن نے پانی پلانے کے بجائے تیر سہ شعبہ سے آپ کو باپ کے ہاتھوں پر شہید کیا۔

آپ کی والدہ جناب رباب بنت امرألقیس ایک پاک و پاکیزہ اور مقدس خاتون تھیں ، آپ کے بارے میں مشہور ہے کہ آپ عالمہ اور فصیح و بلیغ خاتون تھیں ، آپ کربلا میں موجود تھیں ۔

جب جناب امام حسین علیہ السلام حضرت علی اصغر علیہ السلام کے لاشہ کو سہ شعبہ تیر سے شہید ہونے کے بعد در خیمہ پر لائے تو آپ نے اپنے چھ مہینہ کے دودھ پیتے بچے کی لاش کو دیکھ کر کہا : اے میرے لال کیا تجھ جیسے بچوں کو بھی ذبح کیا جاتا ہے ۔

آپ کو بقیہ اسراء کے ساتھ قیدی اور اسیر بنا کر کوفہ اور شام کے بازاروں میں لے جایا گیا ، آپ کے والد امرألقیس بن عدی شام سے تعلق رکھنے والے ایک عرب قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے اور حضرت عمر بن خطاب کے دور خلافت (۱۳ھ۔ق۔ سے ۲۳ھ۔ق۔) میں اسلام لائے۔ اسی طرح آپ کی والدہ کا نام ھند الھنود بنت مسعود بن مصاد بن حصین بن کعب تھا(۱) ، آپ واقعہ کربلا کے ایک سال بعد ۶۲ ھ۔ق۔ میں شدت غم و الم سے وفات پاگئیں(۲)۔

آپ کے والد گرامی سید الشہداء جوانان جنت کے سردار پنجتن پاک کی ایک فرد تیسرے امام حضرت امام حسین علیہ السلام تھے جن کی آپ سے محبت مشہور تھی حتی کہ آپ کو اپنے بابا کے سینے کے بغیر نیند نہیں آتی تھی۔ میدان کربلا میں آپ نے دوسرے شہداء کی طرح اپنے چہیتے باپ کی شہادت کا بھی غم اٹھایا ۔

جناب سکینہ سلام اللہ علیہا کے بہت سے مناقب اور فضائل ذکر ہوئے ہیں جسے علماء نے اپنی تفصیلی کتابوں میں نقل کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

(۱) امین، اعیان الشیعة، ۱۴۲۱ ق، ج۶، ص۴۴۹، بیروت، دارالتعارف، ۱۴۲۱ ق۔

(۲) گذشتہ حوالہ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 135