والدین
خلاصہ: اولاد اللہ کی امانت ہے والدین کے پاس، والدین کا فرض بنتا ہے کہ اسکی پرورش اور تربیت میں کوئی کوتاہی نہ برتیں، انھیں دین کے بارے میں سمجھائیں بچپن ہی سے ایسی عادتیں ڈالی جائیں کہ وہ انکی روح میں بس جائیں۔
خلاصہ: انسان کو اپنی اولاد کے ساتھ ساتھ والدین کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔
خلاصہ: والدین کی حیثیت ایک معمار ایک انجینئر کی ہے جس طرح ایک انجینئرعمارت کی مضبوطی کے لئے ایسی تدابیر اختیار کر تا ہے جس کی وجہ سے عمارت مضبو ط اورپائیدار بن جائے بالکل اسی طرح ذمہ دار والدین بچوں کی تربیت میں ان تمام عناصر وعوامل کو بروئے کار لاتے ہیں جس سے سماج کو مطلوبہ انسان حاصل ہوں۔
خلاصہ: والدین کی فرمانبرداری کرنی چاہیے، لیکن اس کی کوئی حد ہے جو یہاں بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: والدین کے ساتھ نیکی کرنا، قرآن کریم کی کئی آیات میں بیان ہوا ہے۔ ان میں سے ایک آیت کی مختصراً وضاحت کی جارہی ہے۔
حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا):
«وَ[جَعَلَ اللَّـهُ] بِرَّ الْوالِدَینِ وِقایةً مِنَ السَّخَطِ»
اور اللہ نے والدین سے نیکی کو [اپنے] غضب سے بچنے کے لئے قرار دیا ہے۔
(خطبہ فدکیہ)
رسول اکرم (صلّی الله علیه و آله و سلّم):
«نَظَرُ الوَلَدِ الي والدَيهِ حُبّاً لهُما عبادَة»
اولاد کا اپنے والدین کی طرف محبت سے دیکھنا، عبادت ہے۔
(بحار الانوار، ج 74، ص 80)
امام رضا علیہ السلام:
«إنَّ اللّه َ عَزَّوَجلَّ... أمَرَ بِالشُّكرِ لَهُ و لِلوالِدَينِ فَمَن لم يَشكُر والِدَيِهِ لَم يَشكُرِ اللّه»
امام علی علیہ السلام:لَيْسَ جَزَاءُ مَنْ سَرَّكَ أَنْ تَسُوءَه؛ جس نےتمہیں ہرحال ميں خوش ركهنے كي كوشش كي اسكا صله يه نہیں بنتا كه تم اسےناراض كرو۔(نہج البلاغہ مکتوب31سے ماخوذ)
خلاصہ: والدین کی ذمہ داری ہے کہ جو نعمت انہیں اولاد کی شکل میں ملی ہے ان کی صحیح طریقہ سے تربیت کرے تاکہ کل خدا کو جواب دے سکیں۔