ماں باپ سے فرمانبرداری کی حد

Thu, 03/12/2020 - 18:22

خلاصہ: والدین کی فرمانبرداری کرنی چاہیے، لیکن اس کی کوئی حد ہے جو یہاں بیان کی جارہی ہے۔

ماں باپ سے فرمانبرداری کی حد

   سورہ نساء کی آیت ۳۶ میں ارشاد الٰہی ہے: "وَاعْبُدُوا اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئاً وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَاناً"، "اور اللہ کی عبادت کرو اور کسی چیز کو اس کا شریک نہ بناؤ۔ اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو"۔
   اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کا حکم دینے اور شرک سے منع کرنے کے فوراً بعد ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے۔
   قرآن کریم میں ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے کی کئی آیات میں تاکید ہوئی ہے تو یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہر حال میں والدین کے سامنے تسلیم رہنا چاہیے؟
   سورہ عنکبوت کی آیت ۸ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "وَوَصَّيْنَا الْإِنسَانَ بِوَالِدَيْهِ حُسْناً وَإِن جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِي مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا إِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ فَأُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ"، " اور ہم نے انسان کو وصیت کی ہے یعنی حکم دیا ہے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرے اور (یہ بھی کہ) اگر وہ تجھ پر زور ڈالیں کہ تو کسی ایسی چیز کو میرا شریک بنا جس کا تجھے کوئی علم نہیں ہے تو پھر ان کی اطاعت نہ کر تم سب کی بازگشت میری ہی طرف ہے تو میں تمہیں بتاؤں گا جو کچھ تم کیا کرتے تھے"۔
   جملہ "وَإِن جَاهَدَاكَ" اس بات کو بیان کررہا ہے کہ ماں باپ کی فرمانبرداری وہاں تک ضروری ہے کہ وہ آدمی کو کفر تک نہ پہنچا دیں۔
   اس آیت سے چند دیگر نکات ماخوذ ہوتے ہیں:
   ۱۔ والدین کے ساتھ نیکی کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے۔ "حُسْناً" (قومی، علاقائی، علمی، معاشرتی، سیاسی، معاشیاتی اور ایمانی کوئی شرط نہیں ہے، حتی اگر کافر اور مشرک بھی ہوں تو احسان کرنا چاہیے)۔
   ۲۔ اولاد کو صحیح سوچ کے انتخاب کا موقع ملنا چاہیے۔ "جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِي ... فَلَا تُطِعْهُمَا"
   ۳۔ توحید اور شرک کے مسئلہ میں کسی سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔ "فَلَا تُطِعْهُمَا"
   ۴۔ والدین کے ساتھ نیکی کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے اور ہمیشہ کے لئے ہے، لیکن والدین کی فرمانبرداری، اس بات پر مشروط ہے کہ آدمی کو اللہ سے دور نہ کردے۔ "فَلَا تُطِعْهُمَا"
   ۵۔ آخرت پر ایمان، اللہ کے احکام کے نفاذ کا باعث بنتا ہے۔ "وَصَّيْنَا ... إِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ"

*ترجمه آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
*اصل مطالب ماخوذ از: اخلاق در قرآن، آیت الله مصباح یزدی، ج۳، ص۵۷
* نکات ماخوذ از: تفسیر نور، محسن قرائتی، مذکورہ آیت کے ذیل میں۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 48