خلاصہ: والدین کی حیثیت ایک معمار ایک انجینئر کی ہے جس طرح ایک انجینئرعمارت کی مضبوطی کے لئے ایسی تدابیر اختیار کر تا ہے جس کی وجہ سے عمارت مضبو ط اورپائیدار بن جائے بالکل اسی طرح ذمہ دار والدین بچوں کی تربیت میں ان تمام عناصر وعوامل کو بروئے کار لاتے ہیں جس سے سماج کو مطلوبہ انسان حاصل ہوں۔
کسی بھی معاشرے کا مستقبل اس معاشرے کے بچوں پر ہوتا ہے، بچوں کو نظر انداز کر کے کوئی بھی معاشرہ آج تک کامیابی حا صل نہیں کر سکا، کسی بھی معاشرے کی تعمیر و تخریب اور خیر و بھلائی میں بچوں کا اہم کردار ہوتا ہے، آج کے بچے کل معاشرے کے در خشاں اور تابناک مستقبل کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ اگر اچھائی والدین میں پائی جائے تو بچوں کو مہذب و معتبر بنایا جا سکتاہے، بچے والدین کے پاس اللہ کی امانت ہوتے ہیں اور اس کے بارے میں ان سے سخت باز پرس کی جائے گی جس کے بارے میں خداوند متعال اس طرح فرمارہا ہے: «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ[سورۂ تحریم، آیت:۶] ایمان والو اپنے نفس اور اپنے اہل کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے»۔
اولاد کی ترقی اور رشد ان کے والدین کی وجہ سے ہوتی ہے، ہر وہ ماں یا باپ جو اپنے گھرانے کی ترقی اور پیشرفت کے لئے جدوجہد کرتے ہیں، درحقیقت وہ وسیع پیمانے پر کام انجام دے رہے ہیں اور ایک پورے معاشرے کی پیشرفت اور سعادت کے لئے قدم اٹھا رہے ہیں۔
Add new comment