Sun, 02/04/2018 - 12:44
محمّد بن جرير طبرى (متوفى 310) اپنی تاریخ میں بیت وحی کی بے حرمتی کی روایت یوں بیان کرتے ہیں:
” أتى عمر بن الخطاب منزل علي و فيه طلحة و الزبير و رجال من المهاجرين، فقال و اللّه لاحرقن عليكم أو لتخرجنّ إلى البيعة، فخرج عليه الزّبير مصلتاً بالسيف فعثر فسقط السيف من يده، فوثبوا عليه فأخذوه “
"عمر بن خطاب، على کے گھر پر آئے جہاں مہاجرین کا ایک گروہ موجود تھا. عمر نے ان کی طرف رخ کرکے کہا: خدا کی قسم گھر کو آگ لگادوں گا مگر یہ کہ بیعت کے لئے باہر آجاؤ. زبیر تلوار سونت کر باہر آئے مگر اچانک ان کا پاؤں پھسلا اور گر پڑے تو دوسروں نے انہیں پکڑلیا اور تلوار ان کے ہاتھ سے چھین لی..."
Add new comment