"انّ أبابكر رضي اللّه عنه تفقد قوماً تخلّقوا عن بيعته عند علي كرم اللّه وجهه فبعث إليهم عمر فجاء فناداهم و هم في دار علي، فأبوا أن يخرجوا فدعا بالحطب و قال: والّذي نفس عمر بيده لتخرجن أو لاحرقنها على من فيها، فقيل له: يا أبا حفص انّ فيها فاطمة فقال، و إن !!"
(الامامة و السياسة: 12، مطبوعہ مكتبة تجارية كبرى، مصر)
ابوبکر نے ان لوگوں کے بارے میں پوچھا جنہوں نے ان سے بیعت نہیں کی تھی اورعلی کرم اللہ وجہہ کے گھر میں جمع تھے تو ابوبکر نے عمر کو علی کے گھر بھیجا ۔ جب عمر، علی کے گھر پہنچے تو بلند آواز سے اہل خانہ کو بلایا لیکن اہل خانہ نے باہر نکلنے سے انکار کیا تو عمر نے لکڑیاں منگوائیں اور کہا: قسم اس کی جس کے قبضہ قدرت میں عمر کی جان ہے! یا گھر سے باہر نکلو یا تو میں گھر اور گھر میں رہنے والوں کو آگ میں جلادوں گا۔ کہا گیا: اے حفصہ کے باپ! اس گھر میں فاطمہ ہے تو جواب میں عمر نے کہا: اگرچہ فاطمہ ہی کیوں نہ اس گھر میں ہوں میں اس گھر کو جلادوں گا!!
ابن قتیبہ؛ اہل سنت کے عالم کی نظر میں خلفاء کا اہل بیت (علیہم السلام) سے سلوک
Sun, 02/04/2018 - 10:57
Add new comment