امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
اَلحَیاءُ عَلى وَجهَینِ فِمِنهُ ضَعفٌ وَ مِنهُ قُوَّهٌ و َإسلامٌ و َإیمانٌ ؛ حیا کی دو قسمیں ہیں ایک ضعف و ناتوانی کی حیا اور دوسرے قدرت ، اسلام اور ایمان کی حیا۔ (۱)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے ایک دوسرے مقام یوں فرمایا:
اَلحَیاءُ عَشَرَهُ أَجزاءٍ تِسعَهٌ فِى النِّساءِ و َواحِدٌ فِى الرِّجالِ؛ حیا کے دس حصے ہیں کہ اس کا ۹ حصہ عورتوں کے پاس اور فقط ایک حصہ مردوں کے پاس ہے ۔ (۲)
امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام بھی اس سلسلہ میں فرماتے ہیں:
غایَه الحَیاءِ أن یَستَحیِىَ المَرءُ مِن نَفسِهِ؛ حیا کی انتہا یہ ہے کہ انسان خود سے بھی حیا کرے ۔(۳)
امام على علیہ السلام نے مزید ایک دوسری روایت میں یوں فرمایا:
ثَلاثٌ لا یُستَحیى مِنهُنَّ: خِدمَهُ الرَّجُلِ ضَیفَهُ و َقیامُهُ عَن مَجلِسِهِ لأَبیهِ و َمُعَلِّمِهِ و َطَلَبُ الحَقِّ و َإن قَلّ؛ (۴) تین چیزوں میں شرم نہیں کرنی چاہئے :
ایک: مہمان کی خدمت اور میزبانی کرنے میں ۔
دو: باپ اور اپنے استاد کے احترام میں کھڑے ہونے میں ۔
تین: حق کے مطالبہ میں اگر چہ کم ہی کیوں نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: تحف العقول ، ص۳۶۰ ، بحارالأنوار(مطبوعہ بیروت)، ج۷۵، ص۲۴۲
۲: من لایحضر الفقیه ج۳ ، ص۴۶۸ ، ح۴۶۳۰
۳: غررالحکم و دررالکلم ، ص۲۳۶ ، ح۴۷۵۸
۴: غررالحکم و دررالکلم ، ص۶۹ ، ح ۹۷۸
Add new comment