تاریخ
خلاصہ: حضرت امام سجاد (علیہ السلام) نے شام میں یزید اور شامیوں کے سامنے جو خطبہ ارشاد فرمایا، اس کے ایک حصہ میں آپؑ نے اپنے اور اہل بیت (علیہم السلام) کو اللہ کی جانب سے عطا شدہ صفات کا تذکرہ کیا ہے، جن میں سے دوسری صفت حلم اور برداشت کرنا ہے، آپؑ کے حلم کے بارے میں اس مضمون میں گفتگو کی گئی ہے۔
امام حسین (علیہ السلام ) کے چہلم کا دن حقیقت میں اہداف کربلا کی کامرانی اور انقلاب کربلا کی بنیاد کا دن ہے۔ شام کے اعتقادی خیبر کو فتح کرنے کے بعد علی (علیہ السلام ) کی شیر دل بیٹی نے کربلا میں چہلم کے دن حاضری دیکر اپنے زمانے کے امام سے بیعت کی تجدید کی۔
خلاصہ: جب اہل حرم کا قافلہ یزید کے دربار میں داخل ہوا اس وقت یزید نے امام سجاد(علیہ السلام) سے گفتگو کی، اس گفتگو کے دوران امام(علیہ السلام) نے یزید کو اس کے ایک استدلال کا جواب دیا اور قیامت کے دن اسکے رسوا ہونے کی پیشن گوئی فرمائی۔
خلاصہ: جیسا کہ سابقہ مضامین میں حضرت امام سجاد (علیہ السلام) کا وہ خطبہ جو آپؑ نے شام میں ارشاد فرمایا اور اس میں اہل بیت (علیہم السلام) کو اللہ کی طرف سے عطا ہونے والی چیزوں اور فضیلتوں کا تذکرہ کیا، ان عطا ہونے والی چھ چیزوں میں سے پانچویں شجاعت ہے، اس مضمون رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کی شجاعت پر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: حضرت امام سجاد (علیہ السلام) نے شام میں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم اہل بیت (علیہم السلام) کو سات چیزوں کے ذریعے سے فضیلت دی گئی ہے، ان میں سے پہلی چیز جس کا آپؑ نے تذکرہ فرمایا یہ تھا کہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم اہل بیت (علیہم السلام) سے ہیں۔
خلاصہ: اس مضومن میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ ہم جو چہلم مناتے ہیں اس کا مقصد کیا ہے ہم چھلم کیوں مناتے ہیں۔
خلاصہ: حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) نے شام میں جو خطبہ ارشاد فرمایا، اس میں اہل بیت (علیہم السلام) کو اللہ کی طرف سے عطا ہونے والی چھ چیزوں میں سے پانچویں چیز شجاعت کو گردانا، یہ مضمون شجاعت اہل بیت (علیہم السلام) کے سلسلہ میں دوسرا مضمون ہے، جس میں حضرت امام حسن، حضرت امام حسین اور حضرت امام سجاد (علیہ السلام) کی شجاعت کا مختصر تذکرہ ہوا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام سجاد (علیہ السلام) نے شام میں جو خطبہ دیا اس کے ایک فقرے میں فرمایا: صدیق ہم میں سے ہے، آیات اور روایات کی روشنی میں ثابت کیا جارہا ہے کہ صدیق حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کا لقب ہے۔
خلاصہ: حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) نے جو شام میں خطبہ ارشاد فرمایا، اس میں حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کا "سَيِّدَةُ نِساءِ العالَمينَ فاطِمَةُ البَتولُ" کا تذکرہ فرمایا، اس مضمون میں ان تین القاب اور نام کی تشریح کی جارہی ہے۔
خلاصہ: حضرت امام سجاد (علیہ السلام) نے جو شام میں خطبہ دیا، اس میں حضرت امام حسن اور امام حسین (علیہماالسلام) کی دو صفات کا تذکرہ فرمایا: ۱۔ امت کے دو سبط ۲۔ جنت کے جوانوں کے سردار۔