اخلاق وتربیت
خلاصہ: خداوند عالم کی عبادت اور بندگی، زندگی کی عظیم ضرورت اور کامیابی کا راز ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے معصومین علیہم السلام نے اپنی حیات کے ہر شعبہ میں اس پہلو کی طرف اپنے اقوال اور عمل کے ذریعہ لوگوں کو متوجہ کرتے رہے۔
خلاصہ: اس مضمون میں امام حسین(علیہ السلام) کی زیارت کےثواب اور اور اس کی فضیلت کے بارے میں روایتین مختصر توضیح کے ساتھ بیان کیا گئی ہیں۔
خلاصہ: جب بھی کوئی مؤمن زیارت کو جاتا ہے تو اس کے لئے ضراری ہے کہ وہ زیارت کے آداب کا خصوصی خیال رکھے۔ اسی لئے اس مضمون میں امام حیسن(علیہ السلام) کی زیارت کے آداب کو بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: اس مضمون میں احادیث کی روشنی میں یہ بتایا گیا ہے کہ امام حسین(علیہ السلام) کی زیارت غریب شخص سال میں کم سے کم ایک مرتبہ ضرور کرے اور مالدار سال میں دو مرتبہ۔
خلاصہ: کیونکہ تمام معصومین(علیہم السلام) نے اپنی تمام زندگی میں اخلاق کے اعلیٰ نمونے پیش کئے ہیں، اسی لئے ایک زائر کو بھی معصومین(علیہم السلام) کے ان اخلاق کو اپنانا چاہئے، اسی لئے اس مضمون میں ان اخلاق کو بیان کیا گیا ہے جس کی رعایت ہر زائر کو کرنا چاہئے۔
خلاصہ: حضرت امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی شہادت کی مناسبت سے آپ (علیہ السلام) کی ایک حدیث جو گناہ کو چھوٹا سمجھنے کی مذمت کے سلسلہ میں ہے، اس کی اہل بیت (علیہم السلام) کی دیگر روایات کی روشنی میں تشریح کی جارہی ہے۔
خلاصہ: جوانی انسان کی زندگی کا بہترین وقت ہے جس کے ذریعہ وہ اپنی دنیا اور آخرت دونوں کو سنوار سکتا ہے جس کی اہمیت کو بتاتے ہوئے رسول خدا کی بہت زیادہ احادیث وارد ہوئی ہیں۔
خلاصہ: دعائیں قبول کیوں نہیں ہوتیں، یہ ایسا سوال ہے جو اکثر لوگوں کے ذہن میں ہے، اس کا جواب حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی حدیث کی روشنی میں حاصل کرتے ہیں تاکہ آنحضرت (علیہ السلام) کی ہدایت کے مطابق عمل کرتے ہوئے اپنی دعاوں کو قبول ہوئے دیکھیں۔
خلاصہ: کچھ اخلاقی برائیاں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں جن سے دوسری برائیاں جنم لیتی ہیں، امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی حدیث کے مطابق، غصہ ہر برائی کی کنجی ہے۔ بنابریں اگر انسان غصہ کے اسباب اور مہلک نقصانات پر غور کرے اور روک تھام کے طریقوں کو اپنا لے تو وہ غصہ کرنے سے پرہیز کرے گا جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ کئی برائیوں کے ارتکاب سے محفوظ رہے گا۔
خلاصہ: انسان کے لئے بصیرت پیدا کرنا بہت ضروری ہے، بصیرت کے تین اہم عنصر ہیں جن میں سے ایک عنصر، خدا کی طرف سے عطا ہوتا ہے اور دوسرے دو عنصر کسبی ہوتے ہیں جو دینی معلومات میں اضافہ اور ایمان اور تقوی کا اختیار کرنا ہے۔