اخلاق وتربیت
خلاصہ: آبرومندانہ زندگی بسر کرنے کی تعلیم ہمارے پیشواؤں نے دی ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ ضرورت پڑنے پر کس طرح کے لوگوں کے پاس حاجت روائی کے لئے جانا چاہئے۔
خلاصہ: زبان ہر نیکی اور برائی کی کنجی ہے اسی لئے انسان کو چاہئے کہ وہ اس کی حفاظت کرے جس طرح سونے اور چاندی کی حفاظت کرتا ہے[۱]، جس طرح سونے اور چاندی کو ہر کسی کے سامنے پیش نہیں کرتا اسی طرح اپنی زبان کو بھی ہر چگہ نہ کھولے۔
[۱] محمد باقرمجلسى، بحار الأنوار، دار إحياء التراث العربي – بيروت، دوسری چاپ، ج۷۵، ص۱۷۸، ۱۴۰۳ق.
خلاصہ: خداوند عالم نے انسان کو دنیاوی اور اخروی سعادت کو حاصل کرنے کے لئے مختلف راستے دکھائے ہیں جن میں سے ایک صلہ رحم ہے جس کے ذریعہ انسان اپنی دنیا کو بھی اچھا بنا سکتا ہے اور آخرت کو بھی۔
خلاصہ: حضرت علی(علیه السلام) نے فرمایا: خداوند متعال نے اپنے غضب کو گناہوں کے درمیان چھپا کر رکھا ہے اسی لئے کسی بھی گناہ کو چھوٹا مت سمجھو ہوسکتا ہے کہ تم جس گنا کو چھوٹا سمجھ رہے ہو اس کے اندر خدا کا غضب پوشیدہ ہو اور تم اس سے بے خبر ہو۔
محمد باقرمجلسى، بحار الأنوار، دار إحياء التراث العربي – بيروت، دوسری چاپ، ج۶۶، ص274، ۱۴۰۳ق.
خلاصہ: کیوں ہم نعمت کے چلے جانے سے مأیوس ہوتے ہیں اور کسی نعمت کے ملنے پر خوشی کا اظھار کرتے ہیں حالانکہ خدا کی دی ہوئی تمام نعمتیں ہمارے لئے صرف ایک امانت ہیں جو ہمیں دی گئی ہیں اور ایک دن ہم سے واپس لی چائیگی۔
خلاصہ: چھوٹ، ان گناہوں میں سے ہے جس کے بے شمار برے اثرات ہیں،؛اجتماعی، فردی اور معنوی، اسی لئے اس سے بچنے کے لئے احادیث میں شدت کے ساتھ منع کیا گیا ہے۔
خلاصہ: ہم جس انسان کو بھی اس دنیا میں دیکھینگے وہ کسی نہ کسی پریشانی میں گرفتار ہے انسان کو اس پریشانی سے چھٹکارا پانے کا سب سے آسان طریقہ خدا کی یاد میں پوشیدہ ہے، کیونکہ جو شخص بھی ہر حالت میں خدا کو یاد کریگا وہ کبھی بھی زندگی کی ان پریشانیوں سے پریشان نہیں ہوگا۔
خلاصہ: دنیا کی محبت انسان کو گناہوں کی جانب راغب کرتی ہے اور گناہ انسان کی پریشانیوں کا سبب بنتا ہے، اس کا سب سے بہترین علاج خداوند متعال کو ہر لمحہ یاد کرنا ہے چاہے جو کام کریں کیونکہ خدا کو یاد کرنے سے دل کو اطمینان حاصل ہوتا ہے۔
فقراء و مساکین کے ساتھ منکسرانہ و متواضعانہ برتاؤ ہماری ثقافت و تہذیب کا حصہ اور اعلی اسلامی و انسانی اقدار کا آئینہ ہے جسے ہمارے ائمہ علیھم السلام نے بطور وراثت ہمارے سپرد کیا ہے۔-
خلاصہ: خدا کو یاد کرنے کا ایک طریقہ اس کا ذکر کرنا ہے، ذکر یعنی خدا کو یاد کرنا اگر ذکر صرف زبان کی حد تک محدود ہے تو اس کے اثرات کبھی بھی ظاھر نہیں ہو سکتے۔